اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کے انعقادکے بارے میں اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اس سال مارچ یا اپریل میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ممکن ہے جبکہ سندھ اور پنجاب میں ستمبر میں بلدیاتی الیکشن ممکن ہوسکیں گے۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے جلد انعقاد میں بائیو میٹرک سسٹم رکاوٹ تھا حکومت کی طرف سے بائیومیٹرک سسٹم سے دست برداری کے بعدتیاریوں کے لیے 3 ماہ درکار ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب اور سندھ میں حلقہ بندیوں کے لیے قواعد بنادیے گئے ہیں تاہم دونوں صوبوں کی حکومتوں کی طرف سے اس ضمن میں ہونیوالی رابطوں کا کوئی جواب اب تک نہیں مل سکا ہے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ آج بلدیاتی الیکشن کے بارے میں مقدمے کی سماعت کریگا۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ الیکشن کمیشن کی طرف سے حلقہ بندیوں کیلیے مزید وقت دینے اوربلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے بارے میں عدالتی فیصلے پرنظر ثانی کی درخواست کا بھی جائزہ لے گا۔