مغربی اکنامک کوریڈور پختونوں کیلئے معاشی انقلاب ہے، میاں افتخار حسین

Peshawar

Peshawar

پشاور (پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ مغربی اکنامک کوریڈور پختونوں کیلئے معاشی انقلاب ہے، اپنے جائز حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبی ون محلہ ظہراب بابا پی کے12 میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وسیم، اصغر، ارشد، افتخار سمیت 70سے زیادہ افراد نے پی ٹی آئی سے اے این پی میں شمولیت کیا۔ میاں افتخار حسین نے کہاکہ اب پی ٹی آئی اپنی ناقص کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں اپنی مقبولیت کھو چکی ہے اور عوام جان گئے ہیں کہ ان کے حقوق کا تحفظ اے این پی کے بغیر کوئی جماعت نہیں کر سکتی ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا کو نظر انداز کر دیا ہے اور وزارت عظمیٰ کیلئے پنجاب کی سیاست کی جا رہی ہے۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبے کے حقوق اور شناخت حاصل کی لیکن موجودہ صوبائی حکومت صوبے کے اختیارات اور حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ، اور قوم کو بتائیں کہ انہوں نے چار سال میں کون سا تیر مارا ہے ، تبدیلی کے نام پر آنے والے صوبے کا پرانا نظام بھی لے ڈوبے اور نیا نظام بھی نہ دے سکے ، اُنہوں نے کہا کہ چائنا پاک اکنامک کاریڈور میں کسی مشرقی یا مغربی روٹ کا تصور نہیں تھا اسے صرف پختونوں کے حقوق چھین کر متنازع بنایا گیا اور وزیر اعلیٰ نے اپنے لیڈر کو خوش کرنے کیلئے پختونوں کے حقوق پر سودے بازی کی۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مغربی اکنامک کوریڈور پختونوں اور چھوٹے صوبوں کیلئے معاشی انقلاب ہے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی واحد سیاسی جماعت تھی جس نے پانامہ پر اصولی مؤقف اپنایا اور اُسی مؤقف پر قائم رہتے ہوئے ہزار تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم الزامات اور انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،اور یہ اس ملک کی بد قسمتی رہی ہے کہ یہاں کسی منتخب وزیر اعظم کو اپنی معیاد پوری نہیں کرنے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے سیاستدانوں کو تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتساب کا عمل پارلیمنٹ کے ذریعے کرنا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے بہترین فورم پارلیمنٹ ہے اور سیاستدانوں کو پارلیمنٹ کا اختیار کسی اور ادارے کو نہیں دینا چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ احتساب کمیشن صرف سیاسی مخالفین کی پگڑیاں اچھالنے کیلئے بنایا گیا اوراب حکمران اے این پی کی مقبولیت میں اضافے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ صوبے کی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس سے تمام بجٹ لیپس ہوئے۔انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن کی ڈور کسی اور کے ہاتھ میں تھی ، ہم الیکشن ہارے نہیں تھے بلکہ ہمیں امپائر کے اشارے پر ہرایا گیا لیکن تحفظات کے باوجود ہم نے نتائج قبول کئے تاکہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو تاہم آنے والے الیکشن میں کوئی حکیم اللہ محسود نہیں آئے گا، انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ الیکشن کیلئے اپنی بھرپور تیاریاں جاری رکھیں اور آنے والا دور ایک بار پھر اے این پی کا ہو گا۔

جاریکردہ
اے این پی سیکرٹریٹ باچا خان مرکز