کراچی (جیوڈیسک) پاکستان نے افغان حکومت اور طالبان کو اہم ترین پیغام میں واضح کردیا ہے کہ دونوں فریقین نے فوری طور پرمذاکراتی عمل شروع نہیں کیا تو پاکستان افغان مفاہمتی عمل سے مکمل طور پر الگ ہوجائے گا۔
افغان حکومت اورطالبان واضح پالیسی کو طے کریں کہ مذاکرات چاہتے ہیں یا نہیں تاکہ رابطہ کار کمیٹی اپنی آئندہ کی پالسیی کا تعین کرسکے ۔اگر مذاکرات عمل کا آغاز نہ کیا گیا تو خطے میں پائیدار امن کی کوششوں کومتاثرکرنے ذمے داری ان پرہی عائد ہوگی۔اس پیغام میں کہاگیا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان پہلے مذاکرات شروع اور بعد میں ایک دوسرے کیخلاف جنگ کرنے کے بیانات سامنے کی پالیسیوں کے سبب مذاکراتی عمل میں عارضی طور پر روکاوٹ آئی ہے۔
اس پالیسی پر نظر ثانی کریں ۔پالیسیوں کی تبدیلی کے سبب مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھ سکتاہے۔اس معاملے پر حتمی پالیسی کو طے کرلیں۔ دونوں فریقین مثبت پالسیی طے کریں گے تومذاکرات آگے بڑھیں گے ۔اس پیغام سے دونوں فریقین کو پس پردہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔