واشنگٹن (جیوڈیسک) افغانستان میں اتحادی و امریکی افواج کے کمانڈر جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اور افغانستان نے اپنے علاقوں میں شدت پسندوں پر قابو نہ پایا تو القاعدہ پھر سے طاقتور ہو سکتی ہے۔
اور اس کا نیٹ ورک پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتائی۔ جنرل ڈنفورڈ کو میرین کور کے آئندہ کمانڈر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور وہ اپنی نامزدگی کے حوالے سے ہی اس کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج نے وائٹ ہاؤس کو افغانستان سے مکمل انخلا کیلئے 2017 کی حتمی تاریخ مقرر کرنے کیلئے نہیں کہا تھا۔ افغان سپیشل فورسز 2017 تک اپنے بل بوتے پر القاعدہ پر دباؤ نہیں ڈال سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور افغانستان نے اپنے علاقوں میں شدت پسندوں پر قابو نہ پایا تو القاعدہ پھر سے طاقت پکڑ لے گی اور امریکہ پر حملے کرنے کے منصوبے بنانا شروع کر دے گی۔
انخلا کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ شیڈول کے تحت 2016 میں امریکی فورسز مختلف علاقوں سے کابل منتقل ہو جائیں گی جس سے انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں امریکی فورسز کا تعاون بڑی حد تک کم ہو جائیگا۔