سرینگر (جیوڈیسک) بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سرحدوں پر گولہ باری بذات خود ایک مسئلہ ہے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان جب بھی مذاکرات ہوتے ہیں تو بھارت ملک کی سلامتی سے متعلق مسائل اٹھاتاہے۔
فوج کو سہولیات کی عدم دستیابی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت فوج کی ہر ضرورت کو اولین ترجیحات میں شامل کرتی ہے اور ان کی ضروریات کو پورا کرتی ہے اگر کبھی فوجی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکومت کے پاس رقم موجودنہیں ہوتی توہم دوسرے فنڈز سے فوج کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکرگل جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجی جوانوں کی یاد میں ایک میوزیم اور یادگار قائم کرنے کے لئے بھارتی حکومت نے 100 کروڑ روپے مختص کئے ہیں اور انڈیا گیٹ کے نزدیک جلد ایک یادگار تعمیر کی جائے گی جس میں ان تمام فوجی جوانوں کے نام لکھے ہوں گے جنہوں نے ملک کی سالمیت کے لئے اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کرگل میں جاں بحق فوجیوں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا۔
ادھر بھارت کی خارجہ سیکرٹری سجاتا سنگھ نے کہا ہے کہ گولیوں کی گن گرج کے بیچ مذاکرات متاثر ہونے کا خدشہ ہے تاہم بھارت مثبت اپروچ اختیار کرے گا تاکہ مختلف مسائل کے حوالے سے آگے بڑھنے کی راہ ہموار ہو سکے۔ نئی دہلی میں ایک بیان میں بھارت کی خاتون خارجہ سیکرٹری سجاتا سنگھ نے کہاکہ اگلے ماہ کے آخر میں ان کی پاکستانی ہم منصب سے اسلام آباد میں بات چیت ہو رہی ہے جس کے لئے پہلے ہی 25 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
سجاتا سنگھ نے واضح الفاظ میں کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کرنے کا خواہشمند ہے تاہم سرحدوں پر گولیوں کی گن گرج سے تعلقات پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھارت کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ بھارتی خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ خارجہ سیکرٹریوں کی بات چیت کے دوران بھارت مثبت اپروچ اختیار کرے گا۔