اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں فوجی کارروائی نہیں کرے گا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کرے گا تاہم افغان سرزمین پر فوجی کارروائی نہیں کی جائے گی اور دونوں ممالک کی فورسز ایک دوسرے کے ملک میں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں اپنی سرحد استعمال ہونے نہیں دیں گے جو مثبت جواب ہے جب کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف افغانستان سے ہر سطح پر تعاون جاری رکھے گا۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا متاثرہ ملک ہے اور پشاور میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کارروائی کی کھل کر مذمت کرتے ہیں اور اس سانحے پر دنیا نے جس یکجہتی کا مظاہرہ کیا اس پر شکر گزار ہیں۔ بھارت سے تعلقات کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ غلط فہمیاں ہیں اور پاک بھارت سرحد مشترک ہونے کے باوجود مسائل حل نہیں ہو سکے تاہم دونوں ممالک کو مذاکرات کی بحالی کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔