کابل (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور دیگر حکام کے ہمراہ کابل پہنچے اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے جس میں آرمی چیف جنرل راحیل بھی موجود تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان نے افغانستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مفاہمت کی پالیسی کو کامیاب بنانے کے لئے پاکستان اپنی تمام کوششیں کرے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان تعلقات کے تین بنیادی رہنماء اصول طے کئے گئے ہیں۔
جس کے مطابق دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے علاقہ میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا۔ دہشت گردوں کو ایک دوسرے کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن اور پاکستان کا دشمن افغانستان کا دشمن تصور ہوگا۔
بعد ازاں افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے بغیر خطے میں استحکام ممکن نہیں ہے۔ یقین ہے کہ دونوں ملک مل کر دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ کر دیں گے۔
افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ دہشتگردی نے افغانستان اور پاکستان دونوں کو نقصان پہنچایا۔ مشترکہ خطرات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔