اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو مذموم مقاصد کیلئے کشیدگی کو ہوا دے کر غلط فہمیاں بڑھانے والوں پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے افغان طلباءکیلئے 3 ہزار اسکالرشپس دینے سے متعلق تقریب سے خطاب میں کہا کہ انہیں اعتماد ہے کہ افغان قوم اور قیادت ہر قسم کی داخلی اور خارجی سازشوں کو ناکام بنا کر خطے بالخصوص دونوں ملکوں کی ترقی اور خوشحالی کےلیے اہم کردار ادا کریں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ یہ خطہ طویل عرصے تک بدامنی، جنگ و جدل اور انتہاپسندی کے مسائل کا شکار رہا ہے، بے شمار انسانی جانوں کا نقصان ہوا اور خطے میں ترقی کا عمل رک گیا، اب منفی قوتیں دم توڑ رہی ہیں، اس لیے جوش پر ہوش کو غالب آنا چاہیے اور خطے کے مسائل کے حل کے لیے باہمی افہام و تفہیم اور برادرانہ جذ بے سے کام لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغان طلبا اور نوجوانوں کے لیے تعلیمی وظائف شروع کرنے کا مقصد انہیں بھی پاکستانی طلباء کے مساوی سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
صدر مملکت نے مسلمان ممالک پر زور دیا کہ انہیں اپنے اختلافات ختم کرتے ہوئے باہمی مسائل کو حل کرنا چاہئے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے خطاب میں کہا کہ افغان طلباء کیلئے جلد مزید تین ہزار اسکالرشپس دیئے جائیں گے، افغان طلباء پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن و محبت کے سفیر ہیں۔