دبئی (جیوڈیسک) پاکستان سے مقابلے کیلیے آسٹریلوی ٹیم دبئی میں مورچہ زن ہو گئی، ایک ہفتے قبل ہی پہنچنے کا مقصد کنڈیشنز سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہے۔
میزبان اسپن بولنگ کا خوف بدستور کینگروز کے سر پر سوار ہے، جیمز فالکنر نے کہا کہ گرین شرٹس کو یہاں ایڈوانٹیج حاصل رہے گا، ہم بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
آسٹریلیا کی ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے ٹیم متحدہ عرب امارات پہنچ گئی جہاں وہ پاکستان سے ایک ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کھیلے گی، اس کے بعد 2 ٹیسٹ بھی شیڈول ہیں۔ واحد ٹوئنٹی20 مقابلہ 5 اکتوبر کو دبئی میں ہوگا، ون ڈے میچز 7، 10 اور 12 اکتوبر کو بالترتیب شارجہ، دبئی اور ابوظبی میں کھیلے جائیں گے۔
دونوں ملکوں کی ٹی 20 ٹیمیں نئے کپتانوں کی قیادت میں میدان میں اتریں گی، جارج بیلی کی جانب سے قیادت چھوڑنے کے بعد اس فارمیٹ میں آسٹریلیا نے ایرون فنچ کو ذمہ داری سونپی ہے، پاکستانی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر شاہد آفریدی کے سپرد ہوئی، میزبان کو سعید اجمل کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی جو غیرقانونی بولنگ ایکشن کی وجہ سے معطل ہیں، اس کے باوجود آسٹریلیا کے سر پر پاکستانی اسپن بولنگ کا ہی خوف سوار ہے، آل راؤنڈر جیمز فالکنر نے کہا کہ میزبان ٹیم بہت اچھی اور اس کیخلاف سیریز انتہائی سخت ہوگی،گرین شرٹس کو متحدہ عرب امارات کے موسم اور وکٹوں کا بخوبی اندازہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب بھی آپ کسی ملک کے خلاف کھیلیں تو چاہے وہ ایک میچ کی سیریز ہو یا تین یا پانچ کی وہ چیلنجنگ ہوتی ہے، ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے پاکستان کے خلاف سیریز کی بڑی اہمیت ہے۔ جیمز فالکنر نے کہا کہ ہماری ٹیم اس سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے خلاف شکست کو ذہن سے نکال کر میدان میں اترے گی۔