لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل اور ممبر قومی اسمبلی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ون پارٹی اسٹیٹ نہیں بننے دیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ احسن اقبال کا کہنا تھا پاکستان کو آج سنگین خطرات کا سامنا ہے، بدگمانی پھیلانے والے شرانگیزی سے کام لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 سالوں می مسلم لیگ ن حکومت نے 11 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی، ہمارے دور میں ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا، لیکن آج بدقسمتی سے ہم معاشی عدم استحکام کا شکار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن نے دہشت گردی کی جنگ جیتنے کے لیے عسکری قوتوں کو وسائل فراہم کیے۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ آج قومی اسمبلی میں اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا، سندھ مین پیپلز پارٹی، کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت واپس آ گئی، لیکن پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف نیب گردی کی انتہا کر دی گئی، شہباز شریف کو گرفتار کرنے کی کوشش نیب گردی نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو انتخابات کا اعلان ہو گیا ہے، حکومت من پسند افراد کو لانے کے لیے اپوزیشن کے ہاتھ پاؤں باندھنا چاہتی ہے، حکومت گلگت بلتستان کے الیکشن میں پری پول دھاندلی کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مسلم لیگ ن کی مقبولیت دیکھتے ہوئے شہباز شریف کو گرفتار کرنا چاہتی ہے لیکن شہباز شریف کو گرفتار کرنا سیاسی بدقسمتی ہو گی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے پوری ملکی تاریخ میں عوام کو ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا، پنجاب کے ساتھ وسیم اکرم پلس حکومت کی صورت میں پنجاب سے انتقام لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ہائبرڈ وار جیتنی ہے تو فوج عوام کی مدد کے بغیر یہ جنگ نہیں جیت سکتی۔
اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم اے پی سی کی قیادت کے ساتھ مل کر جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ڈی ایم کو فعال کرنے کے لیے قیادت کے درمیان مشاورت جاری ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید کے ن لیگ پر الزامات سے متعلق سوال پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا، آپ بھی انہیں سنجیدہ نہ لیں۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک کو ون پارٹی اسٹیٹ نہیں بنانے دیں گے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ میری آرمی چیف کے ساتھ ون آن ون ملاقات نہیں ہوئی، پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات میں گلگت بلتستان ایشو پر بات ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومتی وزراء نے گلگت بلتستان کی میٹنگ کو سیاست کے لیے استعمال کیا، اور قومی اداروں کو مشکلات میں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔