اسلام آباد (جیوڈیسک) سینٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 94 ہزار ہے جبکہ ہرسال تپ دق کےمریضوں کی تعداد ساڑھے چار لاکھ بڑھ رہی ہے۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین کے شناختی کارڈز بلاک کر دیے جائیں۔
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی پسماندہ علاقہ جات کا اجلاس عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت ہوا۔ نیشنل ہیلتھ سروسز ڈویژن نے بتایا کہ پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کا تخمینہ 52 ہزار ، سندھ 21 میں ہزار جبکہ بلوچستان میں 14 اور کے پی میں 4700 ہے۔
تاہم ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 14579 ہے جن میں سے 7535 کا علاج جاری ہے،سال 2014 میں پنجاب میں 16بچے ایڈز کی بیماری ساتھ لے کر پیدا ہوئے، تاہم 2015 میں کسی بچے میں ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، ایڈز کے علاج کے لیے ملک میں 20 سینٹرز موجود ہیں۔ ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایڈز کی روک تھام کی آگاہی مہم تیز کی جائے۔