کراچی (جیوڈیسک) کم عمری میں نشان حیدر پانے والے پاک فضائیہ کے پائلٹ راشد منہاس کی آج 44ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر کسی کسی کو ملتا ہے، مگر قوم کے سپوت راشد منہا س نے یہ اعزاز کم عمری میں ہی پا لیا۔
راشد مہناس 1951 میں کراچی میں پیدا ہوئے ،بچپن سے ہی اپنا آئیڈیل فوج کو بنانے والے راشد منہاس نے پاک فضائیہ کا انتخاب کیا،13مارچ 1971 کو ائیر فورس میں بطور کمیشنڈ جی ڈی پائلٹ شمولیت اختیار کی۔
اُس وقت کسی کو بھی اندازہ نہ تھا کہ یہ نوجوان پاک فضائیہ کو وہ سربلندی اور نیک نامی کا وہ عظیم تحفہ دے گا جو ہمیشہ کیلئے امر ہوجائے گا-20 اگست 1971ء کو راشد منہاس کی تیسری تنہا پرواز تھی،پاک بھارت جنگ میں ان کا طیارہ اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔
انسٹرکٹر مطیع الرحمان طیارہ بھارت لے جانا چاہتے تھے، مگر راشد منہاس نے طیارے کا رُخ زمین کی طرف کر دیا- طیارے کی تباہی کے بعد مطیع الرحمان اپنے ناپاک ارادوں کے ساتھ موت کے گھاٹ اُتر گیا جبکہ راشد منہاس شہادت کے زندہ و جاوید رتبے پر فائز ہیں-اس کارنامے کے صلے میں راشد منہاس کو سب سے بڑا فوجی اعزاز نشانِ حیدر دیا گیا۔