تحریر: محمداعظم عظیم اعظم آج کل پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں پاناما پیپرز لیکس کے آتے ہی ایک ہولناک سا طوفان کھڑاہوگیاہے گویا کہ پاناما پیپرز لیکس نے سوئے ہوو ¿ں کو جاگا دیاہے اور جو آف شور کمپنیاں بنا کر جاگ رہے تھے اُنہیں سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے سُلانے کا انتظام کردیاہے اَب اِس حوالے سے مُلکِ پاکستان میں آنے والے دِنوں میں کیا ہونے والاہے؟؟ اِس بارے کچھ نہیںکہاجاسکتاہے، سِوائے اِس کہ اَب جس طرح بھی کسی کے خلاف جو کچھ ہوگا،وہ مُلک اور قوم کے حق میں بہترہی ہوگا،اور اِتنااچھاہوگاکہ نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ دنیا بھی حیران اور انگشت بدندان رہ جائے گی، کیونکہ گزشتہ 68سالوں میں جو کام کوئی نہیں کرسکاہے اَب پاناما پیپرز لیکس کو جواز بناکر جوکچھ عنقریب ہونے جارہاہے،وہ پاناماپیپرز لیکس کے کڑے شکنجے میں آنے والوں کے لئے تو نشانِ عبرت ہوگاہی مگرایسے بہت سے دوسروں کے لئے بھی (جو کچھ ایساویسا کچھ غلط کرنے کا ارادہ رکھتے تھے) سبق حاصل کرنے کامقام ہوگاآج پاکستان میں پاناماپیپرز لیکس کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف اور اِن کے خاندان کی آف شورکمپنیوں سے متعلق جیسے سوالات جنم لے چکے ہیں اِس صورتِ حال میں کہ جب پاناماپیپر ز لیکس پر وزیراعظم نوازشریف اوراُن کی فیملیز سے متعلق اٹھائے جانے والے عمران خان اور اعتزاز احسن کے اعتراضات کی روشنی میں کیا وزیراعظم کے استعفیٰ کی صورت میں مائنس نواز حکومت چل سکے گی ؟؟یا قبل ازوقت انتخابات کرواکرکسی پارٹی کی نئی حکومت تشکیل دی جائے گی؟؟
بہر حال ،پاناماپیپرزلیکس کے حکمرانوں سیاستدانوں اور مُلک کی دیگر250 معروف شخصیات جن کاتعلق زندگی کے دوسرے شبعوں سے ہے اِن سب کے حوالے سے ہونے والے حیران کُن انکشافات کے بعدآنے والے وقتوں میں مُلک میںحکمرانوں او رسیاستدانوں کی منہ توڑاور سینہ زور بے لگام ہوتی کرپشن کو لگام دینے کے خاطر آئندہ مُلک میں کیا ہونے والا ہے اور کوئی کیا کرے گا؟؟ اَب ایسے میں ہماری دُعایہ ہے کہ جس نے بھی موجودہ صورت حال میں مُلک اور قوم کی بہتری اور اِس کے تابناک مستقبل کے لئے کچھ اچھاکرنے کا ارادہ کیا ہے تو اللہ اُسے ثابت قدم رکھے اور ہر لمحے او ر ہرقدم پراُس کی اپنی غیبی مدد کرکے اُ سے اپنے عزمِ مصمم میں سرخرو کرے تاکہ مُلک سے ٹیکس چوری کرکے دیارِ غیر میں آف شورکمپنیاں بنانے والوں سے نجات حاصل ہواور آئندہ مُلک دیانتدار حکمرانوں اور ٹیکس دینے والی قیادت کے زیرسائے ترقی اور کامرانی کی راہ پر گامزن ہو۔آمین ثمہ آمین۔
Panama Leaks
اگرچہ اِس میں کوئی شک نہیں کہ اِن دِنوں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیابھر میں پاناما پیپر زلیکس نے جیسی ہلچل برپاکررکھی ہے،اَب یہی اندازہ ہورہاہے کہ جلد دنیا میں کوئی بڑی تبدیلی آنے والی ہے یقینی طور پر پاناما پیپرز لیکس نے کم وبیش ایک کروڑدس لاکھ ایسے پردہ نشینوں کے چہروں پر چڑھاہوانقاب اُتاردیاہے، جنہوں نے اپنے مُلک اور اپنی اقوام کے حقوق غضب کئے اوراُنہوں نے اپنے اختیارات کوناجائز طریقوںسے استعمال کیااور یہ لوگ یہ سمجھ کر کے کوئی اِنہیں دیکھ نہیں رہاہے تو کوئی پکڑے گا کیسے ؟؟اِس خوش فہمی اور سوچ کی بنا پر یہ اپنی گردن تان کر سینہ پھولاکر ہر وہ عمل کرتے رہے جِسے کسی بھی زمانے کی کسی بھی تہذیب کے کسی بھی معاشرے کے افراد کبھی بھی درست نہیں سمجھتے ہیں ۔
آج پاناما پیپرز لیکس نے دنیا کی جن اہم اور نامورشخصیات کی ٹیکس چور ی کرکے بنائی گئی خفیہ دولت کا پردہ چاک کیا ہے دنیا کی اِن شخصیات کے اُن ناجائز کاموں اور اعمالِ مکروہ میں سرفہرست ٹیکس چوری،قومی خزانے سے لوٹ مار اور اپنے ذاتی یا خاندانی افراد کے لئے قومی دولت کو بیدریغ خرچ کرناسمیت بہت سے ایسے ناپسندیدہ فعل شامل ہیں جس سے مُلک اور قوم کو نقصان پہنچاہے ایسے افراداور اِن کے خاندان کے افراد جس فعلِ شنیع کے مرتکب ہوکر آف شورکمپنیوں کا قیام عمل میں لائے اور اپنی قوم اور دنیا کوبیوقوف بناکر مزے لوٹ رہے تھے آج ایسے ہی مکروہ اور عیارچہروں اور مکار دماغ رکھنے والے افراد کو برسوں اپنی خودساختہ نیک نامی کا خوبصورت لبادہ خود اُتارکرپھینکناپڑرہا ہے اور جو خود سے ایسا نہیں کررہے ہیں اُن کا احتساب کرنے کے لئے عوا م سڑکوں پر آرہے ہیں اور اِنہیں گریبانوں سے پکڑ کرگھسیٹ کر باہر پھینکنے کے در پر ہیں۔
جبکہ میرے دیس میں ابھی تک نہ تو پاناما پیپرز لیکس کی زد میںآنے والے موجودہ حکمران اور اِن کے خاندانوں والوں نے خود کو خود سے کسی عدالتی کٹہرے میں احتساب کے لئے پیش کیا ہے اور نہ ہی اِن سطور کے رقم کرنے تک کہیں سے کسی قانون نے آگے بڑ ھ کر حقائق جاننے اور تحقیقاتی عمل تشکیل دینے کی کوئی آوازبلند کی ہے اور اِسی طرح نہ ہی کوئی سِوائے مسٹرسونامی عمران خان کے حکمرانوں کے مدِمقابل کھڑاہواہے، گوکہ سب ہی دور ہی سے کوو ¿ں کی طرح کائیںکائیں تو کررہے ہیں مگر حقیقی معنوں میں کسی میںیہ ہمت پیدانہیں ہوئی ہے کہ کوئی صحیح معنوں میں پاناما پیپرز لیکس کی زدمیں آنے والے وزیراعظم نوازشریف اور اِن کے خاندان کے افرادکے ناموں پر نکتہ چینی کرے اور اِنہیں اُسی طرح مجبور کرے جس طرح دنیا کے دیگر ممالک کے حکمرانوں اور اِن کے خاندان والوںکے نام پاناماپیپرز لیکس میں آنے کے بعد دوسرے ممالک کے عوام اور عدالتیں اپنے قانون کے مطابق اِن کے خلاف اقدامات کررہی ہیں ۔
Corruption
آج ایسالگتاہے کہ جیسے پاکستان میں پاناماپیپرزلیکس کے حوالے سے جو کام اور قانونی چارہ جوئی اداروں کو کرناچاہئے آج عوام اور اداروں نے اپنے اپنے حصے کا کام بھی میڈیااور فوج کے کھاتے میں ڈال دیاہے اور سب ہاتھ پہ پاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور بس یہی سوچ رہے ہیں کہ ہم کیا کریں اَب جو کرناہے، میڈیااور فوج ہی کو کرناہے،پاناماپیپرزلیکس سمیت حکمرانوں کی کرپشن اور دیگر مُلکی معاملات میں ذمہ داریوں کی چوری پر حکمرانوں اور سیاستدانوں کے کان کھینچنااور حکمرانوں کو اقتدار سے ہٹانے اور چڑھانے کا کام بھی میڈیااور فوج کے ہی سپرد ہے اَب میڈیااور فوج جو کرے اِسے عوام اور دیگر ادارے خو ش دلی سے قبول کریں گے مگر یہ حکمرانوں کے خلاف ایک لفظ اپنی زبان سے نہیں نکالیں گے۔
تواَب ایسے میں میڈیا جیسی راہ ہموار کرکے دے گااِس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں کرناچاہئے کیونکہ سیاستدان تو اپنے اپنے مفادات اور پلٹ پلٹ کر اقتدار کی بار کے حصول کے چکر میں ایک دوسرے کے خلاف جانے کے حق میں نظرنہیں آتے ہیں آج جب پاناماپیپرزلیکس سمیت دیگر مُلکی معاملات کے حوالوں سے حکمران اور سیاستدان ایک دوسرے کے مفادات کے خاطر کمر سے کمر اور شانے سے شانہ ملاکر کھڑے ہوجائیں تو پھر ایسے میں یقینی طور پر فوج کو ہی مُلک اور قوم کے بہتر حق میں اپنا کردار ضرور اداکرناہوگاکیونکہ آج فوج ہی حکمرانوں اور سیاستدانوں اور ایوانوں سے زیادہ محب ِ وطن ادارہ ہے اِسے ہی حکمرانوں اور سیاستدانوں کو احتساب کے کٹہرے میں لاکھڑاکرناہوگااور پاناماپیپرزلیکس میں نامزد حکمران و سیاستدان اور مُلکی نامورشخصیات کے کان جیسے چاہئے کھینچنے ہوں گے۔