اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چلکوٹ رپورٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کو عراق پر حملے پر شرمندگی نہیں، وہ صرف عراق میں 179 برطانوی فوجیوں کی ہلاکت پر پچھتا رہے ہیں۔
وہ ہزاروں عراقیوں کی موت سے دامن نہیں بچا سکتے۔ جھوٹ کی بنیاد پر جنگ کے فیصلے پر ان کا احتساب کیا جائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی چلکوٹ طرز کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون واقعے میں ملوث نہ ہونے کے باوجود پاکستان امریکی جنگ میں کیوں شریک ہوا۔ اس وقت القاعدہ افغانستان میں تھی۔
اس وقت کوئی شدت پسند طالبان پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ اس کے باوجود پاکستان کیوں دہشتگردی کیخلاف جنگ کا حصہ بنا؟ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے قبائلی علاقوں کو تباہ کیا گیا۔
عمران خان نے برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلیئر خود کو کس طرح ہزاروں عراقیوں کی ہلاکت سے بری کر سکتے ہیں۔ ٹونی بلیئر عرب ریاستوں میں انتہا پسندی اور خانہ جنگی اور آئی ایس آئی ایس کے ابھرنے سے دامن کیسے بچا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یقیناً غلط بیانی یا دانستہ دھوکا دہی کی بنیاد پر ہونے والی جنگ پر احتساب ہونا چاہیے۔