امریکہ (جیوڈیسک) امریکہ میں زیر تربیت پاکستانی نژاد امریکی زیر تربیت فوجی کی موت پر 20 امریکی فوجی اہلکاروں کے خلاف فوجداری یا انتظامی کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔
20 سالہ پاکستانی نژاد امریکی راحیل صدیقی رواں برس مارچ میں امریکی ریاست کیلیفورنیا کے پیرس آئی لینڈ میں واقع ایک ’ریکروٹ ڈپو‘ کی تین منزلہ عمارت سے مبینہ طور پر گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔
امریکی میرینز یعنی فوجیوں نے ابتدا میں راحیل صدیقی کی موت کو خودکشی قرار دیا تھا۔
لیکن بعد میں کی گئی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ راحیل کے ایک سینیئر یا ’ڈرل انسپکٹر‘ نے اُنھیں مبینہ طور پر تھپٹر مارا اور اسی کے ردعمل میں راحیل صدیقی نے تین منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا دی۔
اخبار ’وال اسٹریٹ جنرل‘ نے نام ظاہر کیے بغیر فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’ڈرل انسپکٹر‘ یا تربیت کار نے راحیل کو مبینہ طور پر ’’دہشت گرد‘‘ کہہ کر پکارا تھا۔
میرین کور کے بیان کے مطابق راحیل کی موت کے بعد کئی تربیت کاروں کو معطل کر دیا گیا تھا اور 20 اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو تربیت کاروں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔