راولپنڈی (جیوڈیسک) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے پاکستان کے اندر کارروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم پاکستان کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔ پاکستان کی عزت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
پاک فوج کے ترجمان کا راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے گزشتہ دنوں مختلف دھمکیاں سنیں، حکومت اور دفتر خارجہ نے امریکی دھمکیوں پر قومی موقف دے دیا ہے۔ پاک فوج ہر وقت مستعد ہے۔ قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ہم پاکستان کی سلامتی کا دفاع ہر قیمت پر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کیسے دوست اور اتحادی ہیں؟ ہمیں نوٹسز دیے جا رہے ہیں۔ دوستوں کیساتھ مل کر کام کر رہے ہیں لیکن عزت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ دوستوں سے تنازع نہیں چاہتے، مگر پاکستان کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ 25 دسمبر کو بھارتی میڈیا نے 10 فوجیوں کی در اندازی کا ڈرامہ کیا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد سے توجہ ہٹانے کے لیے جارحیت کر رہا ہے۔ پاکستان میں کسی دہشت گرد تنظیم کا کوئی ٹھکانہ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے بلوچستان کا رخ کر لیا ہے۔ مخالفین اپنی حرکات سے محب وطن بلوچ قوم کو گمراہ نہیں کر سکتے۔
پاک چین اقتصادی راہداری پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان معاشی تعلق ہے جس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج کے ذمہ ہے۔ اس منصوبے کیخلاف سیکیورٹی خدشات کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن سنگھ یادیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن بھارت کا حاضر سروس نیول کمانڈر ہے۔ اس سے متعلق دفتر خارجہ نے تفصیلی بیان جاری کر دیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کلبھوشن سے ملاقات کیلئے پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔ اگر دباؤ لیتے تو قونصلر رسائی دی جاتی۔ کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات پر پاکستان کو سراہنا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کلبھوشن کی رحم کی اپیل آرمی چیف کے پاس زیر التوا ہے، میٹنگ کا رحم کی اپیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اپیل کا میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ کلبھوشن کے مقدمے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
پاکستان کے سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج سیاسی سرگرمیوں پر کوئی ردعمل نہیں دینا چاہتی، سیاسی معاملات پر جواب نہیں دیں گے، عوام خود فیصلہ کرے۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں خواجہ سعد رفیق کے بیان پر تحفظات ہیں۔ کوئی سازش ہوئی ہے تو ثبوت کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔ پاک فوج کیلئے ملک میں امن اور استحکام پہلی ترجیح ہے۔ وزیرِ اعظم کے کہنے پر دھرنے کا پرُ امن حل نکالا گیا۔ آرمی چیف کے حکم پر ساری فوج ایک طرف دیکھنے لگ جاتی ہے۔ پاک فوج چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے۔