گزشتہ دنوں سے پاکستان کے دشمن بہت خوش ہو رہے ہیں ، کیونکہ ہمارے دشمنوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا۔ یہ کام وہ عرصہ دراز سے کرنا چاہتے تھے ۔مگر ان کا خواب ، خواب ہی رہا اب دشمن ” خوش فہمی ” کا شکار ہوگیا ہے۔ اور وہ کام ان کو ہوتا ہو محسوس ہو رہا ہے ۔ جب ” پاک فوج ” کو مختلف ناموں سے مخاطب کرکے دشمن کی زبان میں بات کی جاتی ہے ۔ پاکستان کے ازلی دشمنوں کا ایک ہی مقصد ہے کوئی ایسا طریقہ یا فارمولہ مل جائے کہ پاکستان ہندوستان کا حصہ بن جائے ۔اس سلسلے میں دشمن کو سب سے بڑی دو رکاوٹیں ہیں ایک زمینی اور ایک آسمانی۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں افلاس بھوک جہالت کی وجہ سے کچھ ایسے لوگ بھی رہتے ہیں جن کو پاکستان کے دشمن اپنے ناپاک ارادوں کے لئے ” شکنجوں میں جکڑ لیتے ہیں ” پھر وہ مجبور یا معذور ہوکر دشمن کے اشاروں پر ناچنے لگ جاتے ہیں جس کے نتیجہ میں افراتفری ، فرقہ واردیت ، لسانی تعصب، قوم پرستی، قتل و غارت اور بم دھماکوںسے ملک عزیز کو ” لہو لہو ” کر دیا جاتا ہے۔
اسلامی جموریہ پاکستان کی دنیا دو وجوہات کی بناہ پر دشمن بنی ہوئی ہے ۔ ایک وہ دنیا جو ” بھارت ” سے پیار کرتے ہیں ، جو بھارت کی علاقہ میں تھانیداری قائم کرنے کی بات کرتے ہیں جو ہم کو بھارت کا ہی ایک حصہ تصور کرتے ہیں ، دوسری قسم کے دشمنوں میں اسلام دشمنی کا زہر ہے جیسا کہ اللہ پاک کا ارشاد گرامی ہے کہ یہودونصریٰ مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے ، غور کرنا ایک طرف مکار و چلاک ہندؤ دوسری جانب یہود و نصری کی چالیں جدید ترین سائنسی ٹیکنالوجی وغیرہ۔
دشمن سارے ”اسرائیل امریکہ اور بھارت ” کا گٹھ جوڑحالانکہ ان میں ان کے چیلے بھی شامل ہیں پھر بھی پاکستان کا بال نہ اُکھاڑ سکے ۔یہ ہم کو بھائی نہیں بلکہ ” اسلامی دشمن ” تصور کرتے ہیں ۔ یہ ہم ہیں جو اب بلوچی، پٹھان، سندھی، مہاجر، کشمیری اور پنجابی میں تقسیم در تقسیم ہو رہے ہیں اس کے باوجود دشمن ہم کو پاکستانی ہی تصور کرتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے ہم آپنے آپ کو شعیہ سنی، وہابی دیوبندی ، اہل حدیث اور اہل سنت سمجھتے ہیں مگر کافرہم کو صرف ” مسلمان ” ہی سمجھتا ہے۔
پاک آرمی اور ہماری خفیہ ایجنسیاں دشمنوں کی تمام چالوں اور حملوں کا منہ توڑ جواب دیکر پسپائی پر مجبور کردیتا ہے ۔ یہی بات پاکستان کے دشمنوں کو رات کو نیند نہ آنے کا سبب اور پاکستان کے دشمنوں کے پیٹ میں گیس کا سبب بنی ہوئی ہے۔
ہمارے دشمن امریکہ بھارت اور اسرائیل 70 سال سے پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی ناپاک کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کے دشمنوں یہ حقیقت سمجھ لی ہے کہ جب تک دو قومی نظریہ اور پاک افواج کی عوام سے دوست محبت بلکہ جنون باقی ہے ، دشمنوں کا کوئی وار کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اس لئے ضروری ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے لیے ” پاکستانی عوام اور اداروں میں خلیج قائم کی جائے۔ جو گزشتہ روز پاک آرمی اور آئی ایس آئی کے خلاف ہوا بے شک وہ ایک سیاسی تنظیم کے کچھ اراکین تھے، جن کو آٹے میں نمک ” بھی نہیں کہا جا سکتا۔ مگر ایسا ہوا جس پر دشمنوں کے خوشی کے ترانے جب کہ محبِ وطن لوگوں کے دل چور چور ہو گئے۔
اگر حقیقت کی نظر سے دیکھا جائے پاکستان مسلم لیگ ( نواز) کے سربراہ تین بار وزیر اعظم منتخب ہوئے ہیں جوایک عالمی ریکارڈ ہے۔ دوسری جانب دیکھا جائے ایک چھوٹ ملک کی افواج نے صرف پاکستانی فوج ہونے کا اعزاز حاصل نہیں کیا ہوا بلکہ دنیا اسلام کی فوج ہے۔ عدلیہ اور عدلیہ کے فیصلوں کی بات ہے، کوئی بھی مجرم جب اس کو سزا ہوتی ہے وہ اور اس کے رفقا ء کا عدلیہ کے فیصلوں سے اختلاف کرنا کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ۔ جہاں تک فیصلوں کی بات ہے گزشہ پانچ ماہ سے ” اتائیت کے خاتمہ ” کے خلاف محکمہ صحت کا پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن ہواوہ بھی سپریم کورٹ کے حکم پر مگر اس کریک ڈاؤن میں تقریباً 3000 ہزار کلینک بلاوجہ سیل کر دئیے گئے ۔ اس کا سبب یہ بتایا جاتا ہے کہ وہ چیکنگ کے دوران بند پائے گئے تھے ۔ اگر ایسا ہی تھا تو اگلے روز چیکنگ کی جا سکتی تھی مگر پانچ ماہ سے ذہنی کوفت ، بے روزگاری افاقوں کا جو کوالیفائڈ معالجین کے گھر ” اتائیت کے خاتمہ ” کے نام پر ہو رہا ہے۔ کاش اس کا بھی کسی کو احساس ہو ۔ ایسے معالج جن کے بند کلینکس کو سیل کیا گیا ہے وہ محکمہ صحت کو درخواستیں دے دے کر تھک گئے ہیں کہ خدا کے لئے ہمارے کلینکس چیک کرو اگر کوئی خلاف قانوں ہے تو کاروائی کرو ورنہ اجازت دو۔۔۔
بات ہو رہی تھی پاکستان کے دشمنوں کی وہ زمینی حملہ کر کے پاکستان کو فتع نہیں کر سکتے کیونکہ پاکستان آرمی جاگ رہی ہے۔ اگر پاکستان آرمی اپنا خون پسینہ پانی کی طرح پاکستان کی سلامتی پر نہ بہاتی تو شاید ہم کچھ بھی ہوتے مگر پاکستان نہ ہوتا۔
میں جموریت کا قائل ہوں لیکن جتنا مقروض میرا وطن جموریت میں ہوا کسی اور دور میں نہیں ہوا۔ یہ وہ پاکستان ہے جس کو نعمت کہا جاتا ہے کیونکہ پاکستان روس کا دسواں حصہ ہے مگر روس کے نہری نظام سے پاکستان کا نہری نظام تین گنا بڑھا ہے۔پاکستان دنیا بھر میں ” مٹر ” کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے جبکہ خوبانی کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے اورپیاز دودھ کی پیداوار کا پانچواں نمبر تھامے ہوئے ہے۔کھجورکی پیداوار میں چھٹے نمبر پر جبکہ آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں نمبر پر آتا ہے۔ پاکستان دنیا میں آٹھویں نمبر پر چاول کاشت کرتا ہے، گندم کی پیداوار میں پاکستان کا نواں نمبر جبکہ مالٹے اور کنوں کی پیداوار میں دسویں نمبر پر ہے۔
پاکستان مجموعی زرعی پیداوار میں دنیا پچیسویں نمبر پر ہے۔ پاکستان کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سے زائد او براعظم ر جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ہے ۔کوئلے کے زخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے زخائر کے اعتبار سے ساتویںنمبر پر ہے۔ اس کے گیس کے زخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر جبکہ دنیا کی ایٹمی طاقتوں میں ساتویں نمبر پر ایٹمی قوت ہے۔ جموریت پسند حکمرانوں کی بدولت پیدائش سے قبل ہی بچہ بچہ مقروض ہے۔
یہ مملکت خدا ایک نعمت ہے اور اس نعمت کی قدر کرنا ہوگی۔ اس کے لئے پاک آرمی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں اسی لئے دشمن پاک آرمی کوسب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے کہ دشمنوں اور پاکستان کے درمیان کوئی دنیاوی رکاوٹ ہے تو ” وہ پاک آرمی ” ہے ۔ دشمن پاکستان کو ملیا میٹ کرنا چاہتا ہے اور اس کے لئے دشمن کے پاس ایک ہی فارمولہ ہے کہ پاکستان کے عوام کو پاکستان آرمی کے ساتھ ٹکرادو۔۔۔ ان اشااللہ دشمن کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔