پاکستان فوج بھیجنے کی بجائے ثالث کا کردار ادا کرے: اپوزیشن کا مطالبہ

Parliament

Parliament

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسپیکرسردار ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ یمن کی صورتحال پر حکومتی رویہ مثبت ہے۔ ترکی اور پاکستان کو مل کر راستہ نکالنا چاہیے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ حساس ہے تو تمام جماعتوں کے سربراہان کو بند کمرہ اجلاس میں اعتماد میں لیا جائے۔ نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا بدقسمتی سےعرب ممالک خانہ جنگی کی طرف جا رہے ہیں۔ مسئلے کو مشرق وسطی کے تناظر میں دیکھا جائے۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا سعودی عرب سے دوستی نبھانے کے لیے اسے جنگ سے بچانا ہو گا۔

اے این پی کے رہنما اور رکن اسمبلی غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں پڑے تو آگ پاکستان میں بھی لگے گی۔ پاکستان کو اپنی فوج سعودی عرب نہیں بھیجنی چاہئیے، پاک فوج کرائے کے سپاہی نہیں ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہا سعودی عرب کی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں۔

ہمیں پراکسی وارز میں شرکت سے گریز کرنا چاہیے۔ یمن میں خانہ جنگی کے باعث پاکستان کو ایک ایسا سیاسی حل تلاش کرنا ہو گا جو نہ صرف مسلم امہ کی امنگوں کا مظہر ہو بلکہ اتحاد بین المسملین میں ایک سنگ میل ثابت ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان چین سے کہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں سیزفائر کی قرارداد پیش کرے۔