واشنگٹن ڈی سی (جیوڈیسک) امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے باوجود پاکستان عسکریت پسندوں اور فرقہ وارانہ گروپوں کی کارروائیوں کا سامنا کرتا رہے گا جب کہ پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کا صفایا کیا۔
امریکی کانگریس کی آرمڈ فورسز کمیٹی کے اجلاس کے دوران ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل وینسنٹ اسٹوارڈ نے رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان سرحد پر دہشت گردی کے خلاف موٴثر کارروائی کررہا ہے اور شمالی وزیرستان میں جاری زمینی کارروائی کے ذریعے ریاست مخالف جنگجووٴں اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کا صفایا کیا گیا جب کہ امید ہے کہ پاکستان رواں برس بھی اِن مسلح جنگجووٴں کو اُن کے گڑھ میں نشانہ بناتی رہے گی۔
رپورٹ میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے باوجود پاکستان عسکریت پسندوں، فرقہ پرستوں اورعلیحدگی پسند گروپوں کی جانب سے داخلی خطرات کا سامنا کرتا رہے گا۔ اس کے علاوہ پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے اقدامات کو بھی جاری رکھے گا۔ پاکستان اپنے بیلسٹک پروگرام اور جوہری ہتھیار لے جانے والے کروز میزائل کو مزید جدید بنائے گا۔
امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ میں افغانستان سے متعلق کہاگیا ہے کہ افغانستان میں حکومت اور طالبان کے ساتھ تعطل قائم رہے گا۔ طالبان، القاعدہ اور ان کے انتہاء پسند اتحادی اہم شہروں میں بڑے حملے کریں گے اور اپنے محفوظ ٹھکانوں کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔