سکردو (جیوڈیسک) پاک فوج نے سلوینیا کے کوہ پیما کو قراقرم سے ریسکیو کر لیا ، قراقرم پر چھ ہزار میٹر کی بلندی پر کوہ پیما کی طبیعت خراب ہوئی ، آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے واپس لایا گیا۔
پاکستان ، چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں واقع یہ ہے فلک بوس پہاڑی سلسلہ قراقرم کے ٹو سلسلہ قراقرم کی سب سے اونچی چوٹی ہے ، دنیا بھر سے کوہ پیما برٖف سے ڈھکی چوٹیاں سر کرنے کیلئے دشوار گزار راستوں کا سامنا کرتے ہیں ۔ کے ٹو کو سر کرنا ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور خطرناک سمجھا جاتا ہے لیکن انسانی عزم و ہمت کے سامنے یہ سب سر نگوں کرتے نظر آتے ہیں ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کے جیے تن راک سات رکنی ٹیم کے ہمراہ قراقرم کو سر کرنے کی مہم پر تھا ۔ چھ ہزار میٹر کی بلندی پر کے جیے تن راک ایکرو فو بیا (بلندی کے خوف کی بیماری) میں مبتلا ہو گیا ۔ ٹیم نے آرمی ایوی ایشن کو مدد کے لیے اپیل کی جس پر آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر نے سلوینیا کے کوہ پیما کو چھ ہزار میٹر بلند قراقرم سے باحفاظت ریسکیو کیا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کوہ پیما کو سکردو منتقل کر دیا گیا ہے جہاں٘ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔