لاہور (جیوڈیسک) بھارتی لوک سبھا کے انتخابات سات اپریل سے شروع ہو رہے ہیں۔ کئی بھارتی فنکار بھی ان انتخابات میں قسمت آزمائی کیلئے اتریں گے۔ اسی طرح پاکستان میں بھی ماضی کے کئی فنکار انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں، صرف طارق عزیز کو کامیابی ملی باقی سب کے مقدر میں ہار ٹھہری۔
عوام کو اپنے فن سے محظوظ کرنے والے کئی فنکار عوام کی فلاح و بہبود کا عزم لے کر گھر سے نکلے۔ سیاست میں قدم رکھا اور انتخابی معرکے میں اتر گئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں عنایت حسین بھٹی اور محمد قوی خان قومی اسمبلی کی سیٹوں پر کھڑے ہوئے، لیکن جیت نہ سکے۔ 1997ء میں معروف اینکر اور اداکار طارق عزیز کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ ملا۔
لاہور سے الیکشن لڑا اور قومی اسمبلی پہنچ گئے۔پشتو فلموں کی مشہور اداکارہ مسرت شاہین نے مولانا فضل الرحمان کیخلاف الیکشن میں 2 مرتبہ قسمت آزمائی ، شہرت تو ملی لیکن سیٹ نہ مل سکی۔ پنجاب فوک گیت گاتے گاتے ابرار الحق بھی سیاست میں کود پڑے۔
2013 میں اپنے آبائی حلقے سے الیکشن لڑا، لیکن ہار گئے۔ لیجنڈ اداکار شفیع محمد شاہ اور قیصر خان نظامانی نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر 2002ء میں انتخابات میں حصہ لیا تاہم جیت نہ سکے۔ حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے مرحوم اداکار شاہنواز گھمن بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔