کمالیہ (تحصیل رپورٹر۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ سے) چوہدری آرٹس سوسائٹی & کلچرل ونگ کے عہدیداروں نے آج یہاں کراچی ہوٹل چیچہ وطنی روڈ کمالیہ میں اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔ جن عہدیداروں نے حلف دِیا اِن میں ظہیر عباس چوہدری پرنسپل ایڈوائزر برائے ایم ڈی، اور انچارج کلچرل بورڈ اور قاری احمد علی عطاری مشیر برائے مذہبی امور اور عثمان احمد چوہدری مشیر برائے تعلیمی امور، چوہدری رشید احمد گجر سوسائٹی کے اعزازی رکن منتخب ہوئے۔ اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔اور اجلاس کی کاروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے سوسائٹی کے ایم ڈی ایم افضل چوہدری نے سوسائٹی کے قیام کے اغراض و مقاصد اور آئندہ لائحہ عمل سے چند ایک اقتباسات بیان کیئے۔
سوسائٹی کے منشور اور مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بہت جلد سوسائٹی کے قیام کے ثمرات عوام الناس کو جلد ملیں گے۔ اراکین کا حلف سابقہ سٹی ناظم رشید احمد گجر یوسی79/4نے لیا۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد پرنسپل ایڈوائزر برائے ایم ڈی ظہیر عباس چوہدری نے ایک پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا کہ میری واپسی کسی بھی ڈیل پیکج مک مکا کا حصّہ نہیں ہے۔ میں تمام سابقہ رنجشوں کو فراموش کر کے حلف اٹھایا ہے۔ کسی بھی عہدیدار سے کسی طرح کی کوئی رنجش یا عناد نہیں ہے۔ میں پہلے سے بھی زیادہ ایک پر عزم ارادے نیک نیتی خلوص چاہت محبت بھرے جذبے سے واپس آیا ہوں۔ میرے لئے یہ عہدہ پروٹوکول اور پذیرائی اتنی اہمیت کے حامل نہیں ہیں بلکہ ورک اور سوسائٹی کی پراگرس میرے لئے حاصل کُل ہیں۔ انشاء اللہ بہت جلد سوسائٹی کی بنیادی ترجیحات کا اعلان کروں گا آخر میں مہمان خصوصی چوہدری رشید احمد گجر نے سوسائٹی کے پروگرام اور منشور کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں انشاء اللہ سوسائٹی کے پروگرام منشور اور اس کی ترجیحات میں مَیں تمام عہدیداروں سمیت اراکین کے ساتھ ہوں۔ جہاں کہیں بھی میری ضرورت ہو گی میں سوسائٹی سے ہر طرح کا تعاون کروں گا۔
اس ضمن میں سوسائٹی کے پروگرام اور منشور پر ہر طرح اس کا ساتھ دوں گا۔میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ اوردیگر مہمانوں میں جن میں امیدوار برائے کونسلر عبدالحسیب بٹ اور سابقہ کونسلر محمد انور انصاری نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس اجلاس میں کونسلرز ،اراکین، سول سوسائٹی، میڈیا اور صحافیوں میں روزنامہ پاکستان کے نامہ نگار محمد نعیم خان اوردیگرنمائندگان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پرملک و قوم کی امن و سلامتی کے لیے اور سوسائٹی کی کامیابی کے لیے دعائے خیر کی گئی۔