کراچی (ناہید حسین) اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا نعر ہ لگانے والوں نے مادرِ وطن کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے مزے کی بات یہ ہے کہ انہیں نا تو شرمندگی کا احساس ہے اور نہ ہی اپنی بد ترین کارکردگی کا ان لوگوں نے ملک اور قوم کو تاریکیوں میں دھکیل دیا ہے اور اس کے باوجود جمہوریت کی شان میں قصیدے پڑھے جاتے ہیں اگر حقیقت پسندی سے دیکھا جائے تو جمہوریت کی نام پر آنے والے حکمران سیاست دان نہیںبلکہ سرمایہ کاری کرنے والے سرما یہ دار اور سیاست کو تجارت سمجھنے والے سیاسی تاجر ہیںجن کا مقصد ملک کے تمام سرکاری اداروں سے مال و متا ع ذاتی طور پر حاصل کرکے اسے کنگھال بنانا ہے۔
تا کہ وہ اور ان کے رفقا کار تباہ حال سرکاری اداروں کو کوڑیوں کے بھائو خرید کر اپنی دنیا آباد کرالے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قریش العرب فائونڈیشن کے مذاکرے میں با عنوان سیاست یا تجارت سے اپنے خطاب میں کیا ناہید حسین نے مزید کہا کہ پیٹرول بحران حکومت کے خلاف نہیں بلکہ ملک اور قوم کے خلاف ایک سازش ہے کیونکہ موجودہ حکمرانوں نے ماضی میں بھی کئی بحران پیدا کرکے اپنا نام سودا گروں میں درج کرا لیا تھا ،انہوں نے کہا کہ ماضی میں وزیر ِ پیٹرولیم نے اپنی ذاتی ائیر لائن بنائی تھی شاید آج وہ بذاتِ خود یا کسی اور اہم شخصیت کے لئے PSO کا سودہ کرالیںورنہ پاکستان کے طول و عرض میں پیٹرول کا بحران کیوں پیدا ہوا؟اس مصنوعی بحران سے حب الوطنی پر بھی سوالات ا ٹھ رہے ہیں کہ آخر اس بحران کا مقصد کس کا ایجنڈا پور اکرنا ہے ،انہوں نے کہا کہ پیٹرول بحران پر اپوزیشن کی خاموشی سوالیا نشان ہے ؟کیونکہ اصل میں ملک کی تعمیر و ترقی میں مقابلہ بازی نہیں کی جاتی۔
بلکہ یہاں تو اہم سرکاری اداروں کو ہتھانے کا مقابلہ ہورہا ہے یعنی کون کس ادارے پر قابض ہوسکتا ہے ،کیونکہ ہوس بہت بری بلا ہے ،فرعون بھی اس چکر میں مارا گیا تھا ،مرتے وقت اس کی جنت بنانے کی خواہش بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دم توڑ گئی تھی ،بات دراصل یہ ہے کہ جہاں سے حکمرانوں کا تعلق ہے ان کی غلطیاں نظر انداز کردی جاتی ہیں جبکہ اچھے سیا ست دانوں کو جو نہات ایماندار شریف بھی ہوتے ہیںانہیں نام نہاد فرضی مقدموں میں پھنسا کر اقتدار سے آئوٹ کرادیا جا تا ہے۔ ناہید حسین نے کہا وفاق سے لے کر صوبوں تک ملک کی بھاگ دوڑ ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہیں جنہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔
قوم ان حکمرانوں کو بد دعا ئیں دے رہی ہے مگر ان پر پھر بھی اثر نہیں ہوتا کیونکہ وہ ڈھیٹ بن چکے ہیںحالانکہ آٹھ برس قبل حکمران اتنے بے حس نہیں تھے مگر مُک مُکا کی سیا ست نے انہیں با ور کرا دیا ہے کہ حکمران اور اپوزیشن دونوں ملک کر ملک و قوم کا کچھ بھی حشر کردیں انہیں ان کے عہدوں سے کوئی بھی نہیں ہٹا سکتا لہذٰا وہ قوم کے ذلت آمیز رویوں کو مسلسل سمیٹ رہے ہیں ، ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ اگر ملک میں ریفرنڈم کرایا جائے اور عوام سے یہ پوچھا جائے کہ اب آپ کو جمہوریت چاہئے یا آمریت تو میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ عوام آمریت کو ووٹ دیں گے ،کیونکہ آج پوری قوم اپنی پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔