کابل (جیوڈیسک) افغان آرمی چیف جنرل قدام شاہ شعیم نے دھمکی دی ہے کہ اگر سرحد پار سے جارحیت بند نہ ہوئی تو فوجی طاقت کا آخری آپشن استعمال کیا جائے گا۔
افغان میڈیا کے مطابق ملک میں جاری بڑے فوجی آپریشن’’شفق‘‘ اور سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنرل قدام شاہ شعیم نے کہا کہ وزارت دفاع نے ننگرہار میں پاک فوج کی مداخلت اور لال پور ضلع میں راکٹ حملوں اور ٹینکوں کے استعمال کی نشاندہی کی ہے۔ انھوں نے دھمکی دی کہ سرحد پار سے حملوں کو روکنے کے لیے اگر دیگر آپشن موثر ثابت نہ ہوئے تو ڈیورنڈ لائن کے ساتھ جارحیت کا جواب دینے کے لیے فوج کا استعمال ہی آخری آپشن ہو گا۔
جنرل قدام شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیورنڈ لائن کے ساتھ سرحد پار سے شیلنگ کے معاملے کو حل کرنے کے لیے دوسرے آپشن کے استعمال کو ترجیح دے۔ افغان صدر کے نائب ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے کہا ہے کہ حکومت نے سرحد پار سے راکٹ حملوں پر پاکستان کے ساتھ براہ راست بات چیت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ حسین مرتضوی نے کہا کہ سرحد پار سے مسلسل راکٹ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی ہے۔ دریں اثنا افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے راکٹ حملوں کے خلاف فوج کو جوابی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔