ابوظبی (جیوڈیسک) آسٹریلیا سے سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے آج دبئی کے شیخ زیاد اسٹیڈیم میں ہوگا۔ آسٹریلیا کے ہاتھوں ابتدائی دو میچز میں شکست کے بعد سیریز گنوانے والی پاکستانی ٹیم ناکامیوں کا حصار توڑنے کیلیے پراعتماد ہے، دونوں ممالک میں سیریز کا تیسرا اور آخری ٹاکرا آج شیخ زیاد اسٹیڈیم میں ہونے جارہا ہے، میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے شروع ہوگا،وہاب ریاض کی جگہ سہیل تنویر کو میدان میں اتارے جانے کا قوی امکان ہے
اسی طرح ٹاپ آرڈر میں اسد شفیق کی شمولیت بھی یقینی نہیں ہے، ٹیم انتظامیہ ان کی بجائے صہیب مقصود اور عمرامین میں سے کسی ایک کو موقع دینے کا ارادہ رکھتی ہے، دوسری جانب آسٹریلین اپنی فاتح الیون میں کسی تبدیلی کا ارادہ نہیں رکھتا، ابوظبی میں پڑنے والی گرمی دونوں ٹیموں کیلیے بڑی آزمائش ہوگی، اتوار کو شہرمیں درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے، شام کے اوقات میں اوس کا عنصر بھی میچ پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
آسٹریلوی لیگ اسپنر ناتھن لیون نے عمدہ پرفارمنس دیکر ورلڈ کپ میں شرکت کا امکان روشن کرلیا ہے، پہلے ون ڈے میں انھوں نے 2 وکٹیں لیں، اس کے علاوہ وہ سیریز میں اب تک سب سے کفایتی بولر بنے ہوئے ہیں، ان کے اوورز میں رنز بننے کی اوسط محض 3.65 رہی ہے، ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ کپتانی کا کبھی نہیں سوچا، ٹیم بہتر بنانے کیلیے کوشش جاری رکھوں گا، جیت کیلیے پرعزم ہوں، آسٹریلیا سے دوسرے ون ڈے میں شکست کے بعد شدید دباؤ کا شکار مصباح الحق نے قیادت چھوڑنے کا نہیں سوچا، پے درپے ناکامیوں کے بعد مصباح نے کہا کہ ہم تیسرے ون ڈے میں فائٹ کریں گے، میں نے کپتانی چھوڑنے کا نہیں سوچا، تاہم اس دوسرے ایک روزہ میچ میں شکست کے بعد سابق کرکٹرز کی جانب سے مصباح سے کپتانی چھوڑنے کے مطالبے میں شدت آگئی ہے۔
پاکستان کرکٹ کیلیے حالیہ چند مہینے خاصے مشکل رہے ہیں، اس سے قبل قومی ٹیم سری لنکا میں ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز بھی ہارچکی ہے اور اب حالیہ ناکامیوں سے شائقین کرکٹ افسردہ ہیں، مصباح نے کہا کہ بیٹنگ نے ایک مرتبہ پھر ہمیں مایوس کیا، ہمیں ورلڈ کپ سے قبل اپنے کھیل میں بہتری لانا ہوگی، اگر ہم ایسا نہیں کرپائے تو پھر ہمیں مشکل پیش آسکتی ہے، ہمیں ہر میچ کے ساتھ اپنے کھیل کو بہتر سے بہتر بنانا ہوگا کیونکہ اس کے بعد ٹیسٹ سیریز کا چیلنج بھی ہمارے سامنے ہے، اگر ہم ٹاپ سائیڈ کیخلاف میدان میں اترتے ہیں تو پھر ہمیں اسکور بورڈ پر اچھا مجموعہ بھی ترتیب دینا ہوگا بصورت دیگر ہمارا کوئی چانس نہیں ہوگا، کپتان نے امید ظاہر کی کہ ہمارے بیٹسمین اتوار کو ابوظبی میں تیسرے ون ڈے میں بہترین پرفارمنس پیش کریں گے، انھوں نے کہا کہ یہ میچ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
ٹیسٹ سیریز سے قبل اعتماد بحال کرنے کیلیے اس مقابلے میں فتح ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ دوسرے ون ڈے میں پاکستان نے اپنی اننگز کے ابتدائی 25 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 126 رنز بنائے لیکن اختتامی 25 اوورز میں وہ صرف 89 رنز ہی حاصل کر پائے، عمدہ آغاز کے بعد بھی پاکستانی مڈل اور لوئر آرڈر بیٹنگ لائن جھاگ کی طرح بیٹھ گئی اوپنرز احمد شہزاد اور سرفراز احمد کی نصف سنچریوں کے علاوہ دیگر پاکستانی بیٹسمینوں نے آسٹریلوی بولرز کے سامنے آسانی سے ہتھیارڈال دیے، کپتان مصباح کی ناقص فارم کا سلسلہ بھی ہنوز جاری ہے وہ اس مقابلے میں 15 کے انفرادی اسکورپر رن آؤٹ ہوگئے۔
مصباح نے آخری مرتبہ ون ڈے میں ففٹی ایشیا کپ میں سری لنکا کیخلاف کی تھی لیکن اس کے بعد سے وہ جدوجہد میں مصروف ہیں، مصباح رواں برس کھیلنے والے 10 میچز میں 225 رنز ہی بناپائے ہیں، حالیہ سیریز کے دو ابتدائی میچز میں بھی ان کی پرفارمنس انتہائی غیرتسلی بخش ہے۔