کراچی (جیوڈیسک) کراچی ایکسپو سینٹر میں3روزہ پاکستان آٹو پارٹس شو 2017 گزشتہ روز شاندار طریقے سے ختم ہو گیا۔
شو کے آخری روز ہفتہ وار تعطیل کے باعث صبح سے ہی ایکسپو سینٹر جانے والے راستوں پر عوام کا شدید رش دیکھا گیا اور ایکسپو سینٹر میں تمام دن تل دھرنے کی جگہ بھی نہ مل سکی۔
نمائش میں آٹو اور آٹو پارٹس کے خریداروں اور وینڈرز کے ساتھ عوام کی بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ نمائش میں مختلف تعلیمی اداروں کی جانب سے بھی پراجیکٹس کا شاندار ڈسپلے کیا گیا۔
تین روزہ پاکستان آٹو پارٹس شو کا افتتاح جمعہ کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مرتضیٰ خان جتوئی نے کیا تھا جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل اور دیگر رہنماؤں نے ایکسپو سینٹر میں نمائش کا دورہ کرنے کے ساتھ مقامی ہوٹل میں پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو پارٹس اینڈ ایسیسریز مینو فیکچررز (پاپام) کے گالا ڈنر میں بھی شرکت کی تھی۔
رواں سال ہونے والے آٹو پارٹس شو میں 67بین الاقوامی کمپنیوں سمیت مجموعی طور پر 192 کمپنیوں نے مصنوعات کی نمائش کی ، 17 اسپانسرز، 6 یونیورسٹیاں، 17 معاون ادارے بھی اس شو کا حصہ تھے ، گزشتہ برس صرف 6 عالمی کمپنیوں نے آٹو پارٹس شو میں شرکت کی تھی جبکہ مجموعی طور پر شریک کمپنیوں کی تعداد 104 تھی۔
آٹو پارٹس شو میں انجینئرنگ سیکٹر، مینو فیکچررز، وینڈرز کی بڑی تعداد شریک تھی، نمائش میں آٹو پارٹس کے ساتھ موٹر سائیکل، ہیوی بائیکس، پسنجر کاریں، لینڈ روورز، الیکٹریکل کاریں، ہائبر ڈ رکشہ، تھری ویلرز، ٹریکٹر، ٹرکس اور بسیں رکھی گئیں تھیں جس میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے دلچسپی کا اظہار کیا۔