اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے کم فاصلے تک زمین سے زمین پر ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل نصر کا ایک اور کامیاب تجربہ کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق نصر میزائل کا تجربہ پاک فوج کی اسٹریٹجک فورس کمان کی تربیتی مشقوں کا حصہ ہے۔ نصر میزائل کو تجربے کے لیے موبائل لانچر کے ذریعے چھوڑا گیا۔ نصر میزائل نے کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنا یا ہے۔تجربے کا مقصد اینٹی میزائل دفاعی نظام کو ناکام بنانا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نصر میزائل کو جدید بنایا گیا ہے اور یہ خطے اور ہمسائے میں موجود کسی بھی اینٹی میزائل نظام کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ مشقوں کے دوسرے مرحلے کا مقصد دوران پرواز میزائل کی نقل و حرکت تبدیل کرنے کا جائزہ لینا تھا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، ڈائریکٹر جنرل اسٹرٹیجک پلانز ڈویژن، کمانڈر آرمی اسٹرٹیجک فورسز کمانڈ، چیئرمین نیسکام، آرمی اسٹرٹیجک فورسز کمانڈ کے سینئر افسر، سائنسدان اور اسٹرٹیجک آرگنائزیشن کے انجینئرز بھی نصر میزائل کے تجربے کے موقع پر موجود تھے۔جنرل زبیر محمود حیات نے نصر میزائل کے کامیاب تجربے پر سائنس دانوں اور انجینئروں کو مبارک باد دی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی ، وزیراعظم عمران خان ، مسلح افواج کے سربراہان نے بھی کامیاب تجربے پر سائنس دانوں اور انجنیئروں کو مبارک باد دی ہے۔
اس سے قبل 24 جنوری کو تربیتی مشق کے پہلے مرحلے میں ایک ساتھ چار میزائل فائر کرنے کا تجربہ کیا گیا تھااور ان کے ساتھ مختصر فاصلے تک زمین سے زمین تک مار کرنے والے نصر میزائل کا تجربہ کیا گیا تھا۔ 28 اور 31 جنوری کو مشق کے دوسرے مرحلے میں صرف نصر میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے۔
نصر میزائل کو فائر کرنے کے بعد دوران پرواز اس کے رُخ کوتبدیل کیا جا سکتا ہے۔یہ ستر کلومیٹر تک اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بناسکتا ہے۔پاکستان نے 2017ء میں نصر میزائل کو اپنے تزویراتی اسلحہ میں شامل کیا تھا اور جولائی 2017ء میں اس کا ابتدائی تجربہ کیا گیا تھا۔