انگلینڈ (جیوڈیسک) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے اگلے ماہ شروع ہونے والے دورہ بنگلہ دیش کے لیے تین نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
انگلش ٹیم میں پہلی بار شامل کیے جانے والے کھلاڑیوں میں دو بیٹسمینوں 19 سالہ حسیب حمید اور بین ڈکٹ کے علاوہ آل راؤنڈر ظفر انصاری شامل ہیں۔
سرے کاؤنٹی کی نمائندگی کرنے والے 39 سالہ سپنر گیرتھ بیٹی کی گیارہ سال بعد انگلش ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
سات اکتوبر سے شروع ہونے والے دورہ بنگلہ دیش کے دوران انگلش ٹیم تین ایک روزہ اور دو ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔
لنکا شائر کے نوجوان اوپنر حسیب حمید نے کاونٹی چیمپیئن شپ کے رواں سیزن کے دوران 52 کی اوسط 1129 رنز بنائے ہیں اور انھیں ایلکس ہیلز کی جانب سے سکیورٹی کے پیشِ نظر دورے سے علیحدگی کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انگلینڈ کی انڈر 19 ٹیم کے سابق کپتان حسیب اگر چٹاگانگ میں کھیلے جانے والے پہلے میچ میں شرکت کرتے ہیں تو وہ 1949 کے بعد انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے بیس سال سے کم عمر کے دوسرے کھلاڑی ہوں گے۔
دورہ بنگلہ دیش کے لیے منتخب کی جانے والی انگلش ٹیم کے بارے میں ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں پہلی بار چار پاکستانی نژاد کھلاڑی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں حسیب حمید، معین علی، عادل رشید اور ظفر انصاری ہیں۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں رواں برس ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی کے بعد کچھ انگلش کھلاڑیوں نے ملک کا دورہ کرنے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
انگلینڈ کی ایک روزہ ٹیم کے کپتان ایئن مورگن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی کو زبردستی بنگلہ دیش کا دورہ کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے اگست میں کھلاڑیوں اور حکام کے ساتھ بات چیت اور بنگلہ دیش میں سکیورٹی کا جائزہ لینے کے بعد کیا اعلان کیا تھا کہ انگلش ٹیم دورہ بنگلہ دیش کرے گی۔
انگلینڈ ٹیسٹ ٹیم: ایلسٹر کک (کپتان)، حسیب حمید، جو روٹ، گیری بیلنس، بین سٹوکس، معین علی، جوس بٹلر، جانی بیرسٹو، ظفر انصاری، گیرتھ بیٹی، سٹیو براڈ، جمیز اینڈرسن، کرس ووکس، مارک ووڈ، سٹیفن فن، عادل رشید اور بین ڈکٹ۔