پاکستان اور بنگلہ دیش سے دراندازی کا ہمیشہ زیادہ خطرہ رہتا ہے، سرحدوں پر باڑ کو مزید مستحکم کریں گے: بھارتی وزیر داخلہ

 Rajnath Singh

Rajnath Singh

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس عزم کو دہرایا ہے کہ سرحد پار کی ہر قسم کی دراندازی کی روک تھام کے لئے تمام تر موثر اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے گزشتہ روز لوک سبھا میں بتایا کہ بھارت کی پاکستان، چین اور بنگلہ دیش سے سرحدیں ملتی ہیں اور ان سرحدوں سے ہمیشہ سے ہی دراندازی کے خطرات رہتے ہیں۔

ملک کی اندرونی سلامتی کے ساتھ بھارتی حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ سرحدوں پر تاربندی کو اور مستحکم کیا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق سرحد پار سے کی جا رہی دراندازی کا معاملہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے ایوان زریں یعنی لوک سبھا کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی تو سپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا لوک سبھا ممبررشی کانت نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان، چین اور بنگلہ دیش سے باربار دراندازی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

اس طرح کی صورتحال ملک کی اندرونی سلامتی صورتحال کے لئے تشویشناک ہے اس سوال پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارتی حکومت دراندازی جیسے اہم معاملے سے مکمل طور پر واقف ہے اور ہر قسم کی دراندازی کی روک تھام کے لئے کئی ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ در اندازی جیسے واقعات ہمیشہ ملک کی اندرونی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں جبکہ اس کے مد نظر مرکزی حکومت وہ سارے اقدامات اٹھانے میں سنجیدہ ہے جو اس کے لیے ضروری ہیں۔

وزیر داخلہ نے تسلیم کیا کہ سرحد پر کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں جغرافیائی صورتحال کیوجہ سے ابتک باڑ نہیں لگائی گئی لیکن اس بات کے اقدامات کئے جائیں گے کہ ان مقامات پر بھی تاربندی کی جائے۔ وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں کہا کہ دراندازی کا سب سے زیادہ خطرہ ہمیشہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے رہتا ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد پر تار بندی کا کام پہلے ہی مکمل کیا گیا ہے اور اگر اس میں کوئی کوتاہی رہی ہے تو اسے دور کیا جائے گا۔

بنگلہ دیش سے دراندازی کر کے بھارت داخل ہونے والے غیر قانونی شہریوں کے بارے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے شہریوں کو ملک میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔ ملک کے شہریوں کی پہچان کے لئے مخصوص شناختی کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔