آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ کہنا ایک ناقابل ِ تردید حقیقت ہے کہ آج چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں پاکستان کی مسلح افواج نے قوم کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آرمی چیف نے خطے کی پائیدار ترقی کے لیے افغانستان میں امن کی بحالی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کشمیر کاز اور کشمیری عوام کے لئے پاک فوج کی حمایت اور عزم کا ا س عزم کااظہارہے کہ دنیا کو معلوم ہونا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے بغیر برصغیر میں امن اور استحکام خواب رہے گا جب کہ ہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ بھارت ایسا ہمسایہ ہے جس نے اپنے پڑوسی ممالک کا ہمیشہ برا سوچا ہے۔
پاکستانی بھارتی سازشوں سے آگاہ ہیں وہ خطہ میں پائیدار قیام امن کے داعی ہیں مگر کسی کے دبائو میں آنے والے نہیں ہیں کیونکہ پاکستان عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت اور مظلوم مسلمانوں کے حق میں بھرپور اواز بلند کرنے والا ملک ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو مسائل میں الجھانے اور توڑنے کی سازشیں مسلسل کی جارہی ہیں مگر دشمنان پاکستان جان لیں کہ پاکستانی قوم خون کے آخری قطرہ تک وطن عزیز کی حفاظت کرے گی لاہور میں ہونے والے دھماکے اور داسومیں چینی انجینروں کی بس میں ہونے والے دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے جڑتے ہیں۔ بھارت خطے کا امن تباہ کرنے کیلئے تخریب کاری میں مصروف ہے۔
اس نے افغانستان کو پاکستان کیخلاف دہشت گردی کا گڑھ بنا رکھا ہے پاکستانی حکومت نے لاہور دھماکے کے ثبوت مودی سرکار کے سامنے رکھ دیئے، امن خراب کرنے کیلئے بھارت کی تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں مقبوضہ وادی میں5 اگست کا اقدام واپس لینے اور مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادگی تک بھارت سے بات چیت ناممکن ہے پاکستان آخری وقت تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
جب تک بھارت مقبوضہ کشمیرمیں یکطرفہ، جارحانہ اقدام واپس نہیں لیتا، بات چیت ناممکن ہے کیونکہ بھارت کی حکومت آر ایس ایس اور فاشسٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، پاکستان ہمیشہ امن کیلئے کوشاں رہا ہے مگربھارت کی ہندوتوا سوچ آڑے آرہی ہے جبکہ بھارتی وزیر خارجہ نے قبول کیاکہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو سیاسی عزائم کیلئے استعمال کیا حالانکہ پاکستان میں سوال اٹھایا جارہا ہے کہ کیا مودی کی ہندتوا حکومت سے ایک مہذب رویے کی امید کی جاسکتی ہے پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ وہ کسی قسم کی بات چیت سے قبل مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے باز رہے۔
کشمیریوں کی شناخت کے تحفظ کو یقینی بنائے اور انہیں ان کے حقوق دے کیونکہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں اپنے دہشت گرد پراکسیوں کے ذریعے جان بوجھ کر پاکستان میں سی پیک اور چینی مفادات کو نشانہ بنا رہی ہیں دنیا جان لے کہ خطے کے گھمبیر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستانی عوام ،حکومت اورقومی سلامتی کے ادارے ایک پیج پر ہیں ،شر پسند عناصر پاک چین دوستی میں دڑاڑیں ڈالنے میں ہرگزکامیاب نہیں ہو سکتے بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ دوستی مزید پروان چڑھ رہی ہے افغانستان کی موجودہ صورتحال کسی طور پر بھی خطے کیلئے سود مند نہیں اورپاکستان اس کا ادراک کرتے ہوئے چوکنا ہے کچھ غیر ملکی قوتیں افغانستان کی ابترصورتحال سے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں جنہیں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
خطے کے گھمبیرچیلنجزسے نمٹنے کے لئے پاکستانی عوام،حکومت اورقومی سلامتی کے ادارے ایک پیج پر ہیں اور پاکستان کابراچاہنے والوں کومنہ کی کھانا پڑے گی یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بھارتی بیانات کشمیر پر غیر قانونی قبضے اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتے۔ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ افغانستان امن عمل کو نقصان پہنچانے میں بھارتی کردار واضح ہے بھارت کو سی پیک پر بات کرنے اور مداخلت کا کوئی حق نہیں۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک سے معاشی ترقی اور علاقائی رابطے کی راہ ہموار ہوگی۔
بھارتی سازشوں سے سی پیک کی اہمیت کم نہیں ہو سکتی بھارت کا افغانستان میں سپائلریا امن عمل کو نقصان پہنچانے والے ملک کا کردار عیاں ہے انشاء اللہ جس دن دنیا پر بھارتی عزائم، ان کی سازشیں اور مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوا اس کے سارے دوست منہ موڑ لیں گے اور یہ وقت جلد آنے والاہے ان حالات کے باوجود یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں اور پاکستانیوں کا مستقبل تابناک ہے۔