سعودی (جیوڈیسک) حکومت نے پاکستانیوں سے اپیل کی ہیکہ وہ مسجد حرام کی توسیع کینتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سمجھتے ہوئے سعودی حکومت سیتعاون کریں۔ اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہی معتمرین اور زائرین کی تعداد میں اضافے کے باعث حجاج کرام کی تعداد کو فی الحال محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کی رو سے نہ صرف غیرملکی حجاج کرام کی تعداد میں بیس فیصد کمی کی گئی بلکہ اندرون ملک حج کے خواہش مند حضرات کی تعداد میں بھی پچاس فیصد کمی کا فیصلہ ہوا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حرم شریف کے توسیعی منصوبے کی بدولت موجودہ گنجائش میں چار لاکھ مربع میٹر اضافہ ہوگا۔
جس کی بدولت بائیس لاکھ افراد حرم میں نماز ادا کرسکیں گے اور ایک گھنٹے کے اندر ایک لاکھ تیس ہزار لوگ سعی کرسکیں گے۔ اس صورتحال میں حجاج کرام کی تعداد میں اضافہ نہ صرف توسیعی منصوبوں اور سہولیات و خدمات میں تاخیر کا سبب بنے گا۔
بلکہ ہجوم کی وجہ سے حجاج کرام کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہونے کا بھی اندیشہ ہے لہذا حجاج کی زندگیوں کو خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ سعودی سفارتخانہ پاکستانی بھائیوں سے امید کرتا ہے کہ وہ مسجد حرام کی توسیع کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کو سمجھتے ہوئے تعاون کریں گے۔