کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کی کاروبار کرنے کے حوالے سے عالمی رینکنگ میں پوزیشن 1 درجے کی کمی سے 128 پر آگئی جو گزشتہ سال کے دوران 127 پر تھی۔ واضح رہے کہ ورلڈ بینک ہرسال دنیا میں کاروبار کرنے کے حوالے سے ممالک کی ریکنگ جاری کرتا ہے۔
جس میں کاروبار کے آغاز، تعمیراتی اجازت ناموں، بجلی کے کنکشن کے حصول، جائیداد کی رجسٹری، قرض کے حصول، اقلیتی سرمایہ کاروں کے تحفظ، ٹیکس ادائیگیوں، سرحدپار تجارت اور کاروباری تنازع کی ثالثی کے اشاریے کی بنیاد پر کسی بھی ملک کی پوزیشن کا تعین کیا جاتا ہے۔ عالمی بینک کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ڈوئنگ بزنس 2015 رینکنگ میں 189 معیشتوں کی پوزیشن کا تعین کیا ہے۔
تازہ ترین ڈوئنگ بزنس رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ریکنگ میں معینہ اشاریوں کی بنیاد پر مجموعی کارکردگی میں تنزلی ہوئی جس کی وجہ سے کاروبار کرنے کے حوالے سے پاکستان کا درجہ 1 درجے کم کر دیا گیا جو اب 127 سے 128 پر آ گیا ہے۔
پاکستان میں انٹرپرینیورز کو کاروبار کے آغاز کے لیے 19 دن لگتے ہیں اور کمپنی کی رجسٹریشن کے لیے 10 مختلف طریقوں سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ جنوبی ایشیا میں یہ اوسط بالترتیب 16 اور 8 جبکہ ترقی یافتہ معیشتوں (اوای سی ڈی خطے) میں یہ اوسط 9 اور 5 ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گودام کی تعمیر میں 10 پروسیجرز مکمل کرنے پڑتے ہیں اور اس میں 249 دن لگتے ہیں جبکہ جنوبی ایشیا میں یہ اوسط بالترتیب 14 اور196 تاہم او ای سی ڈی خطے میں 12 اور 150 ہے۔
اسی طرح پاکستان میں بجلی کا کنکشن لینے میں 173 دن، جائیداد کی رجسٹری میں 50 دن، ٹیکسوں کی ادائیگیوں میں سالانہ 594 گھنٹے، برآمدات میں 20 روز، فی کنٹینربرآمدی لاگت 660 ڈالر، درآمدات میں 17 دن اور فی کنٹینر درآمدی لاگت 725 ڈالر اور کاروباری تنازع نمٹانے میں 976 دن لگتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے محض 2 اشاریوں سرحد پار تجارت اور دیوالیہ پن کے معاملے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس کے علاوہ کاروبار کے آغاز میں پاکستان کی رینکنگ میں 7 درجے، تعمیراتی اجازت ناموں میں 4 درجے، بجلی کے کنکشن کے حصول میں 1 درجے، جائیداد کی رجسٹری 3 درجے۔
قرض کے حصول 6 درجے، اقلیتی سرمایہ کاروں کے تحفظ میں 2 درجے اور ٹیکس ادائیگیوں کے اشاریے میں 4 درجے تنزلی ہوئی ہے جبکہ کاروباری تنازع کی ثالثی کے اشاریے میں پاکستان کی پوزیشن پرانی سطح پر ہے اور اس حوالے سے پاکستان کا نمبر 189 ممالک میں 161 ویں پر برقرار ہے۔