پاکستان اور تھائی لینڈ کے نجی شعبوں نے تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور اس ضمن میں مشترکہ بزنس کونسل کے سالانہ دو اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے، تھائی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی تجارتی پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے ماحول کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے اگلے ماہ پاکستان کا دوبارہ دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے،
دونوں ممالک کے نجی شعبے پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک اور تھائی لینڈ کی نمائندگی تھائی لینڈ بورڈ آف ٹریڈ کے سربراہ مسٹر اسرا ونگ کوسولکٹ نے کی،
فریقین نے توانائی، فوڈ پراسیسنگ، زراعت، فارماسیوٹیکل، آٹو پارٹس، ماہی گیری، ماربل، گرینائٹ اور سیاحت کے شعبوں میں اہم پیش رفت یقینی بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا، اس موقع زبیر احمد ملک نے کہا کہ پاکستان میں نہ صرف تجارت کے سنہرے مواقع موجود ہیں۔
بلکہ ہم افغانستان، وسطی ایشیا، اور کچھ خلیج اور مشرق وسطی کے ممالک کی منڈیوں تک تھائی برامدکنندگان کی رسائی یقینی بنا سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ فشریز کی صنعت سے سالانہ دس ارب ڈالر کما رہا ہے اور اگر وہ پاکستانی صنعت سے اشتراک کرے تو اسکی آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان میں میٹھے اور نمکین پانی کی مچھلی کا معیار مغربی ممالک کے برابر ہے۔
تھائی لینڈ سالانہ بیس لاکھ گاڑیاں بنا رہا ہے اسلئے وہ آٹو پارٹس کی مقامی صنعت کی ترقی میں مدد دے سکتا ہے، پاکستان کی ماربل اور گرینائیٹ کی برامدات بڑھ رہی ہیں اسلئے تھائی لینڈ اس شعبہ پر بھی توجہ دے، اس موقع پر مسٹر اسرا نے پاکستان کی اصلاحات کے ایجنڈے کو سراہا او ر توانائی، فارما اور چاول کے شعبوں کے متعلق معلومات حاصل کیں،انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنی غذائی مصنوعات کی پراسیسنگ بہتر بنائے ہم اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کرینگے۔