اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سی پیک محض ایک سٹریٹجک معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان عشروں پرانی دوستی کی اعلیٰ اور تاریخی مثال بھی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے دو روزہ پاک چین اقتصادی راہداری سمٹ اور ایکسپو کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان کیلئے ’’گیم چینجر ‘‘ ثابت ہو گا بلکہ اس سے پورے خطے کی تقدیر بھی بدل جائے گی ا ور علاقے میں معاشی محرومی سے نجات ملے گی۔
وزیراعظم نے خطے اور پاکستان کے لئے خوشحالی کی یکساں منزل پر مبنی منصوبے کو سفارتکاری میں ایک نیا تصور قراردیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے بیروزگاری، پسماندگی اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ سی پیک محض ایک سٹریٹجک معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان عشروں پرانی دوستی کی اعلیٰ اور تاریخی مثال بھی ہے ۔
چین دنیا بھر میں پاکستان کے تشخص کا دفاع کر رہا ہے ،پاک چین دوستی آزمائش کی ہر گھڑی میں پوری اتری ہے ،پاکستان تجارت کی دنیا میں واپس آ گیا ہے ، پاکستان باصلاحیت انسانی وسائل سے مالا مال ہے اور یہاں سلامتی کی صورتحال بہت بہترہوئی ہے ۔ خطے میں امن و استحکام کے لئے دونوں ممالک مل کر کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
وزیراعظم نے سی پیک کو 21 ویں صدی کا اہم ترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ویژن 2025ء سے بھرپور ہم آہنگ اور معاون ہے ۔ اگر چہ اس منصوبے کی لاگت 46 ارب ڈالرہے لیکن اس کے مثبت اثرات اس سے کئی گنا زیادہ ہیں اور یہ پائیدار ہوں گے ۔ پاکستان کے مواصلاتی ڈھانچے کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریلویز اور بنیادی ڈھانچے پر 10 ارب ڈالر سے زائد خرچ ہوں گے ۔ 35 ارب ڈالر صرف اور صرف توانائی کے شعبوں کے لئے ہیں جس سے 10400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور اس سے پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی۔ اس منصوبے سے پاکستان کے تمام علاقوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں اور گلگت بلتستان کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔ چین گوادر ایئر پورٹ کے ساتھ منسلک ہونے کے لئے 162ملین ڈالر کی لاگت سے ایک شاہراہ بھی تعمیر کرے گا ۔ بندر گاہ کی تکمیل آخری مراحل میں ہے ۔گوادر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ دسمبر 2017 تک آپریشنل ہو جائیگا۔
چینی سفیر سن وائی ڈونگ نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چین پاکستان کو اپنا آئرن فرینڈ سمجھتا ہے اور پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتا ہے ،منصوبوں کی تکمیل سے چین کا خطے کی ترقی کا خواب پورا ہوگا۔تقریب میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،وفاقی وزیر احسن اقبال ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ،طارق فاطمی، وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اﷲ زہری ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ اﷲ، پاکستان میں چینی سفیر سن وائی ڈونگ، ارکان پارلیمان ، ممتاز صنعت کاروں، سفیروں اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔