کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اور چین کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کردہ جے ایف تھنڈر لڑاکا طیارے کسی دوسرے ملک کو فروخت کرنے کے معاہدے کے قریب ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے ایک ملک کے ساتھ معاہد ہ حتمی اسٹیج پر ہے تاہم وہاں کی سیاسی صورت حال معاہدے کے التوا کا سبب بن رہی ہے۔ 10 ممالک سے اس سلسلے میں مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین میں ائیر شو کے موقع پر پاک فضائیہ کے ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایک ملک سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے تاہم انہوں نے اس ملک کانام نہیں بتایا۔
پاکستان اور چین کے تیار کردہ لڑاکا طیاروں کا ممکنہ وہ ملک پہلا غیر ملکی خریدار ہوگا۔ پاکستان ایئر فورس اور چین کی نیشنل ایرو ٹیکنالوجی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن کی مشترکہ سیلز ٹیم جے ایف 17 تھنڈر کی فروخت کیلئے 10 دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت بھی جاری ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے چین کے ان کئی طیاروں میں شامل ہیں جنہیں وہ برآمد کرنے کا خواہاں ہے۔
جے ایف تھنڈر میں دو انجن نصب ہیں جسے پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس اور چینگدو ائیرکرافٹ کارپوریشن مشترکا طور پر تیار کیا۔ ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ ہم جیٹ کی فروخت کے لئے افریقہ، ایشیا، مشرق وسطی اور جنوبی امریکہ میں کلائنٹس کے ساتھ مذاکرات میں کافی پیش رفت کرچکے ہیں تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔تیسرے بلاک کے 50 طیاروں کے ممکنہ آرڈر ہوں گے۔