نیو دہلی (جیوڈیسک) چینی صدر شی چن پنگ کی پاکستان آمد پر بھارت جل بھن گیا۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنا تجزیہ کچھ یوں پیش کیا۔ چین اور پاکستان نے بھارت کے ساتھ باہمی نفرت، آپسی، سیاسی اور فوجی تعلقات کو طویل عرصے سے برقرار رکھا ہوا ہے۔
اکنامک ٹائمز نے لکھا کہ پاکستان اور چین جنوبی ایشیا میں قریب ترین پرانے اتحادی ہیں جبکہ نئی دہلی کی نظر میں یہ دوستی بیجنگ کی بھارت پر نظر رکھنے کا اہم آلہ کار ہے۔
اخبار نے لکھا کہ چینی صدر کا پاکستان کے ساتھ چھیالیس بلین ڈالر کے انفراسٹکچر پروجیکٹس اور آبدوزوں کی فروخت بھارت کے لیے مایوس کن ہو سکتی ہے جب نریندر مودی آئندہ ماہ چین کا دورہ بھی کرنے والے ہیں۔
بھارتی نیوی چیف ایڈمرل RK Dhowan نے کہا کہ بھارت چین اور پاکستان کے درمیان ہونے والے فوجی معاہدوں کو مانیٹر کر رہا ہے۔ زی نیوز ، ہندوستان ٹائمز اور این ڈی ٹی وی نے لکھا کہ گزشتہ سال سے ملتوی کیا گیا چینی صدر کا پاکستان کا دورہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے آئندہ ماہ چین کے دورے سے قبل رکھ لیا گیا تاہم بھارتی الیکٹرانک میڈیا کو سانپ سونگھ گیا ہے۔
صدر شی چن پنگ کے پاکستان کے دورے کے حوالے سے کوئی بھی خبر یا تجزیہ بولیٹنز کا حصہ نہیں بنایا۔