کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اور چین کی تجارت کے درمیان 4.5ارب ڈالر کی مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کے کمیونٹی ٹریڈ کے اعدادوشمار کے جائزے سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز چین کے ساتھ تجارت میں بڑے پیمانے پر مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کرکے ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے ذریعے ملکی معیشت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے کسٹم حکام کے اعدادوشمار میں اربوں ڈالر کا فرق پایا جاتا ہے سال 2014 کے دوران پاکستانی اعدادوشمار کے مطابق چین سے 9 ارب ڈالر کی مصنوعات درآمد کی گئیں تاہم چینی کسٹم حکام کے اعدادوشمار کے مطابق اس عرصے میں چین سے پاکستان کو 13 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں اس طرح پاکستانی امپورٹر نے مس ڈکلریشن کے ذریعے درآمدی مصنوعات کی مالیت 4.5 ارب ڈالر کم کردی۔
دوسری جانب ایکسپورٹ میں بھی مس ڈکلریشن کی جارہی ہے سال 2014 کے دوران پاکستان سے چین کو 2.2 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں تاہم چینی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان سے مصنوعات کی درآمد 2.7 ارب ڈالر رہی اس طرح پاکستان سے چین کو ایکسپورٹ میں بھی 50 کروڑ ڈالر کا فرق پایا گیا۔ چین کے ساتھ تجارت میں انڈر انوائسنگ اور مس ڈکلریشن کا سلسلہ پہلے روز سے جاری ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے کے بعد باہمی تجارت کے حجم کے ساتھ مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
چین سے تجارت میں مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کے لحاظ سے 10 آئٹمز گروپ سرفہرست ہیں جن میں الیکٹریکل الیکٹرانک ایکویپمنٹ، مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز، کھاد، آرگینک کیمکل، مین میڈ فلامینٹس، پلاسٹ اینڈ آرٹیکلز، مین میڈ اسٹیپل فائبر، آرٹیکل آف آئرن اینڈ اسٹیل، ربر اور ربر کے آرٹیکلز شامل ہیں۔ مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ میں ان 10 آئٹمز گروپ کا حصہ 1.8 ارب ڈالر ہے جو مجموعی مس ڈکلریشن اور انڈ انوائسنگ کا 45فیصد ہے۔
امپورٹ اور ایکسپورٹ کے اعدادوشمار میں سب سے نمایاں فرق (۱) مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز، (۲) مین میڈ فلامینٹس اور (۳) مین میڈ اسٹیپل فائبرز میں پایا جاتا ہے پاکستان کے مطابق سال 2014 کے دوران چین سے 1.369 ارب ڈالر کی مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹرز اور بوائلرز درآمد کیے گئے تاہم چین کے مطابق ان اشیا کی پاکستان کو ایکسپورٹ 1.686 ارب ڈالر رہی۔
اسی طرح پاکستان کے مطابق مین میڈ فلامنٹس کی امپورٹ 47کروڑ 90لاکھ ڈالر رہی تاہم چین کے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ان آئٹمز کی ایکسپورٹ ایک ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، پاکستان کے مطابق مین میڈ اسٹیپل فائبرز کی امپورٹ 31کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی تاہم چین کے اعدادوشمار کے مطابق حقیقی ایکسپورٹ 71 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی۔ صرف چین ہی نہیں پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ تجارت میں بھی انڈرانوائسنگ اور مس ڈکلریشن کی جارہی ہے۔
سال 2014 کے دوران پاکستان سے بھارت سے امپورٹ 2.1 ارب ڈالر ظاہر کی گئی تاہم بھارتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کو ایکسپورٹ 2.2 ارب ڈالر رہی۔ اسی سال پاکستان سے بھارت کو ایکسپورٹ 3 لاکھ 90 ہزار ڈالر رہی تاہم بھارتی اعدادوشمار کے مطابق اس سال پاکستان سے 5 لاکھ 30 ہزار ڈالر مالیت کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔