راولپنڈی/ اسلام آباد: پانی و بجلی کے وفاقی وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کے دعویداروں نے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ہے، بھتہ خوری میں90 فیصد ،ڈکیتیاں 60 فیصد اور دہشت گردی 30 فیصد بڑھ گئی ہے،18 ماہ میں400 سو سے زائد کارخانے بند ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں شریف شہری تاجر اور صنعتکار دوسرے صوبوں اور بیرون ممالک منتقل ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے حکمرانوں نے 3 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرانے ،ہسپتالوں میں مفت ادویات فراہم کرنے،سرکاری سکولوں میں انگلش پرائیویٹ یکساں نظام تعلیم کے نفاذ،امن و امان کے قیام سمیت دیگر وعدے کیئے تھے لیکن نیا پاکستان بنانے کے راگ الاپنے والے حکمران 18 ماہ میں ایک بھی وعدہ پورا نہ کرسکے،تحریک انصاف کے دور میں پختون قوم کا استحصال کیا جارہا ہے۔
تحریک انصاف کے دور میںبھتہ وصولیاں اور اغواء برائے تاوان کاروبار بن گیا ہے، عمران خان اسلام آباد میں دھرنوں کی بجائے نیا خیبر پختونخواہ بنانے اور امن و امان کی صورتحال پر توجہ دیں جس کی وجہ سے وہاں چار سو سے زائد کارخانے بند ہوگے ہیں،انہوں نے کہا کہ عمران خان 1990 میں ایک بنک کی ملازمت کرنے والے آج کے جس جاگیردار اور صنعتکار کو خیبر پختونخواہ حکومت کے ذریعے ٹھیکے دیکر مالی فوائد پہنچارہے ہیں اسی کے جہاز میں بیٹھ کر جلسوں میں پہنچتے ہیںوہ لاکھ کوشش کریں کہ اس الزام کو چھپا سکیں ان کی ہر کوشش ناکام ہو گی۔
احتجاجی سیاست نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور دھرنوں کی صورت میں ملک کے ساتھ وہ ظلم کیا گیا ہے جو کوئی دشمن بھی نہیں کرتا ،پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور توانائی بحران کے خاتمے کیلئے جاری منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، جھوٹ اور مکاری کی سیاست کرنے والوں کو سمجھنا چاہیئے کہ ملکی مفادات کے سامنے ذاتی مفادات کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے مسلم لیگ( ن) کو پانچ سال کے لیے مینڈیٹ دیا ہے ، وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں خوشحالی کا سفر مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔