کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی کامیڈین کاشف خان نے کہا ہے کہ انہوں نے 1995ء میں سٹینڈ اپ کامیڈی کا آغاز سینئر فنکار اور اپنے استاد تنویر خان کے ساتھ کیا اس کے بعد سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ سٹیج کے علاوہ انہوں نے متعدد ٹی وی پروگرامز، ٹاک شوز اور ڈراموں میں کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں لوگ عام طور پر کامیڈی فنکار کو اہمیت نہیں دیتے لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے، کامیڈین چاہے کتنے ہی غم زدہ کیوں نہ ہوں لیکن مسکراہٹیں بکھیرتے ہیں۔ کاشف خان کی وجہ شہرت ان کا برق رفتاری سے بولنا ہے جس پر کئی بھارتی فنکاروں نے نہ صرف حیرت کا اظہار کیا بلکہ ان کی انفرادی حیثیت کو بھی سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ اداکار سلمان خان نے مجھ سے پوچھا کہ آپ نے تیز بولنے کا فن کیسے سیکھا، یہ فن بھارت میں کسی فنکار کے پاس نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں دبئی میں سیف علی خان، کرینہ کپور اور شاہ رخ خان کے شو زمیں بطور کمپیئرنگ کا اعزاز حاصل ہوا۔ شو کے اختتام پر شاہ رخ نے کہا ’’آپ تو ورسٹائل آرٹسٹ ہو‘‘ کامیڈی کے علاوہ کمپیئرنگ میں بھی مہارت رکھتے ہو۔ کاشف خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کامیڈی فنکاروں کو وہ پذیرائی نہیں ملتی جو بیرون ملک میں ملتی ہے۔