اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے کمپیوٹر نیٹ ورک پر سائبر حملوں کا خطرہ، کابینہ ڈویژن نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ممکنہ سائبر حملوں سے قومی سلامتی کو لاحق خطرات سے آگاہ کر دیا۔ ممکنہ نقصان سے بچنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ نیشنل ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکیورٹی بورڈ نے کابینہ ڈویژن کے نام ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں کے زریعے قومی سلامتی کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔
حکومت پاکستان کے کمپویٹر نیٹ ورک کو سائبر حملوں کے زریعے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ہیکرز یاہو، فیس بک اور ٹوئٹر کے زریعے حاصل کی گء معلومات کو استعمال کر سکتے ہیں۔ یو ایس بی اور دیگر آلات، حساس معلومات کی چوری کا زریعہ بن سکتے ہیں۔
خطرناک سافٹ وئیر کے زریعے بھی سرکاری دستاویزات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کابینہ ڈویژن نے تمام وزارتوں کو ڈیٹا اور ویب سائٹ سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ کر دیا ہے۔ نیشنل ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکورٹی بورڈ کا کہنا ہے کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے نیٹ ورک پر ہیکرز کے حملے نے تشویش میں متبلا کر دیا ہے۔
پاکستان کی سرکاری ویب سائٹس پر موجود انتہائی حساس معلومات غیر محفوظ ہیں۔ نامعلوم ہیکرز اور خفیہ ایجنٹ ان معلومات تک اچانک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ان معلومت کے غلط استعمال سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے پاکستان کو اس طرح کے خطرات کا سامنا ہے۔ تمام سرکاری حکام، حساس قومی معاملات اور مفادات کے تحفظ کے لئے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔