اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 42 ہزار 125 ہو گئی ہے جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 903 ہو چکی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 13 ہزار 925 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر 3 لاکھ 87 ہزار 335 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 974 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ پنجاب میں 15 ہزار 346 ، سندھ میں 16 ہزار 377 ، خیبر پختونخوا 6 ہزار 61 ، بلوچستان میں 2 ہزار 692، اسلام آباد 997، گلگت بلتستان 540 اور آزاد کشمیر میں 112 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے مجموعی طور پر 11 ہزار 922 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ جاں بحق افراد کی تعداد 900 سے بڑھ گئی
ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 30 مصدقہ مریض زندگی کی بازی ہار گئے ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 903 ہوگئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 318 اموات ہوئی ہیں، سندھ میں 277، پنجاب میں 260، بلوچستان میں 36، اسلام آباد میں 7، گلگت بلتستان میں 4 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کے سبب ایک فرد جان کی بازی ہار چکا ہے۔ کورونا وائرس کے 188 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
حکومت نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت ملک بھر کے 86 لاکھ 19 ہزار سے زائد افراد میں 104 ارب 91 کروڑ روپے سے زائد رقم تقسیم کردیئے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بنچ کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بذریعہ وڈیو لنک کراچی سے دلائل دیئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہفتے اور اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے؟ کورونا وائرس ہفتے اور اتوار کو کہیں چلا نہیں جاتا، کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتہ اور اتوار کو نہیں آئے گی؟
این ڈی ایم اے نے کورونا از خود نوٹس کیس میں 123 صفحات پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہے جس میں کورونا سے نمٹنے کے لیے کئے گئے اقدامات اور سرحدوں پر قرنطینہ مراکز کے حوالے سے تفصیلات بھی شامل ہے۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر پنجاب کیپٹن (ر) محمد عثمان نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لیے ایس او پیز کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ جس کے مطابق دکان یا کاروباری مرکز پر حکومت کی مہیا کردہ احتیاطی تدابیر نمایاں جگہ پر آویزاں کریں۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔