اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز سامنے آگئے ہیں اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی دونوں کیسز کی تصدیق کی ہے۔
کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آیا ہے اور ایک 22 سالہ شخص یحییٰ جعفری میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دوسرے مریض کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئےکہا ہے کہ دونوں مریضوں کا اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے اور دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
معاون خصوصی کے مطابق پریشانی کی کوئی بات نہیں ، صورتحال قابو میں ہے۔
دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت سندھ نے تصدیق کی ہے کہ یحییٰ جعفری اور اس کے اہلخانہ کو مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق یحییٰ جعفری نامی نوجوان چند روز قبل ہوائی جہاز کے ذریعے ایران سے کراچی پہنچا ہے۔
حفاظتی انتظامات کے تحت متاثرہ شخص کے اہلخانہ کی بھی نگرانی کی جارہی ہے اور انہیں بھی مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق متاثرہ شخص کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان سوسائٹی اسکیم 33 کا رہائشی یحییٰ جعفری 2 دوستوں کے ہمراہ ایک گروپ کے ساتھ 6 فروری کو ایران روانہ ہوا تھا،امام خمینی ائیرپورٹ تہران میں وہ صحت یاب حالت میں پہنچا تھا۔
یحییٰ جعفری 10 فروری کو تہران سے قُم پہنچا اور فلُو کا شکار ہوا،18 فروری کو اسے بخار،سردرد،ناک کا بہنا اور جسم میں درد شروع ہوا، 6 روز بعد کراچی کے نجی اسپتال میں ٹیسٹ کروایا تو کورونا کی تصدیق ہوئی جس کے بعد اسے خصوصی وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب حکام وزارت صحت کے مطابق کورونا وائرس کا دوسرا کیس اسلام آباد میں سامنے آیا ہے، متاثرہ شخص کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ(این آئی ایچ) نے متاثرہ شخص کے ٹیسٹ کے بعد کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے جس کے بعد اسے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز( پمز) میں آئیسو لیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضٰی وہاب کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیاہے جب کہ اس کے ساتھ جہاز میں سفر کرنے والے دیگر افراد کو بھی تلاش کررہے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ یحیٰی جعفری کو شایدائیرپورٹ پر اسکین نہیں گیا گیا تھا، ائیرپورٹ صوبائی حکومت کے نہیں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں،ائرپورٹ پر فوری طور پر نگرانی بڑھانے کی ضرورت تھی۔
سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت تمام اقدامات کررہی ہے،کورونا وائرس سے متعلق کٹس موجود ہیں جو کہ اسپتال میں فراہم کردی گئیں ہیں،ایران سےآنے والی فلائٹس روکنا بھی ضروری قدم ہوگا۔
پاکستان کے ہمسایہ ملک ایران میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 19 تک جاپہنچی۔
ایرانی وزارت صحت کے حکام نے کورونا وائرس سے اب تک ملک میں 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ حکام کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 139 تک جاپہنچی ہے۔
کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاک ایران سرحد تفتان میں امیگریشن گیٹ چوتھے روز بھی بند ہے۔
شہریوں اور گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے جبکہ کوئٹہ تفتان ریلوے سروس تا حکمِ ثانی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفتان میں قرنطینہ مرکز میں زائرین سمیت 270 افراد کو 14 دن کی مدت مکمل ہونے پر منزل کی طرف روانہ کیا جائے گا۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ایران میں موجود پانچ ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ چمن ، طورخم اور شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر مسافروں کی تھرمل اسکیننگ ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی خصوصی ٹیم تعینات، آئسولیشن وارڈ قائم کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شرو ع ہوا جو اب تک دنیا کے تقریباً 30 سے زائد ممالک میں پہنچ چکا ہے۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 76 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2 ہزار 715 ہو گئی ہے۔