اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی سطح پر کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد چھیاسی لاکھ سے زائد ہو گئی ہے اور اب تک تقریباﹰ چار لاکھ ساٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں اس وبا کے نتیجے میں تین ہزار آٹھ سو سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
چینی شہر ووہان سے پھیلنے والا یہ وائرس اب تک دو سو دس ممالک اور علاقوں تک پہنچ چکا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکا، برازیل ، روس اور بھارت شامل ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی طرف سے جمع کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس دسمبر میں پھیلنے والی اس وبا کے نتیجے میں اب تک تقریباﹰ چار لاکھ ساٹھ ہزار افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
برازیل میں نئی قسم کے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس مہلک مرض سے برازیل میں اب تک تقریباﹰ پچاس ہزار اموات ہو چکی ہیں۔ امریکا میں بائیس لاکھ متاثرہ افراد اور کورونا کے سبب ایک لاکھ بیس ہزار ہلاکتوں کے بعد برازیل دنیا کا دوسرا متاثرہ ترین ملک ہے۔ دوسری جانب ایک اور لاطینی امریکی ملک میکسیکو میں بھی بیس ہزار سے زائد کووڈ انیس کے مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں کووڈ انیس کے تصدیق شدہ مریضوں کی مجموعی تعداد 171665 ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ روز ایک ہی دن میں 153 مریضوں کی موت کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد 3822 بتائی جا رہی ہے۔ بائیس کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل اس ملک میں مختلف شہروں کے ہسپتالوں میں صرف تین ہزار وینٹلیٹرز کی سہولت موجود ہے۔ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں آٹھ سو ’ہاٹ اسپاٹ‘ میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کے امکانات ہیں۔
بھارت میں کورونا کی عالمگیر وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد تین لاکھ اکیاسی ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ جمعے کے روز ایک ہی دن کے دوران کورونا وائرس سے تین سو چھتیس مزید مریضوں کی موت ہوگئی جس کے ساتھ ہی بھارت میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر بارہ ہزار پانچ سو سے زائد ہوگئی ہے۔ بھارت میں لاک ڈاؤن پچیس مارچ کو نافذ کیا گیا تھا۔ بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر، جنوبی ریاست تمل ناڈو اور نئی دہلی نئی قسم کے کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
جرمنی میں گوشت کا کاروبار کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ٹوئنیز کے ایک مذبحہ خانے سے بڑے پیمانے پر کورونا وائرس پھیلنے کے واقعے کو نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلی آرمین لاشیٹ نے غیر معمولی واقع قرار دیا ہے۔ لاشیٹ کے مطابق اگر وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہیں پایا گیا تو صوبے میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے۔ رواں ہفتے اس کمپنی کے ایک مذبحہ خانے سے آٹھ سو ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس واقع کے بعد سے علاقے میں پہلے ہی کوئی سات ہزار کے قریب لوگ قرنطینہ میں ہیں۔
واضح رہے ابھی تک اس وائرس کا مقابلہ کرنے کی خاطر کوئی ویکسین یا دوا تیار نہیں کی جا سکی ہے۔ تاہم دنیا بھر میں گیارہ مختلف کمپنیوں کی جانب سے اس وائرس کی ممکنہ ویکسین کی انسانوں پر آزمائش جاری ہے۔