لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پنجاب اور سندھ میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر متاثرہ افراد کی تعداد 195 ہو گئی ہے۔
وزارت قومی صحت نے متاثرہ افراد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وائرس سے اب تک 2 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔
لاہور کے میو اسپتال میں انتقال کرنے والے شخص کی موت کورونا وائرس سے نہیں ہوئی بلکہ متوفی جگر کے عارضی میں مبتلا تھا۔
ذرائع کے مطابق 30 سال کا غلام عمران سکھیکھی کا رہائشی تھا اور 15 مارچ کو مسقط سے لاہور آیا تھا، مریض کو بے ہوشی کی حالت میں ڈی ایچ کیو حافظ آباد لایا گیا تھا، اسے سانس میں تکیلف اور 100 ڈگری بخار تھا۔
ٹوئٹر کے ذریعے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کی تصدیق کی۔
انہوں نے بتایا کہ سکھر میں موجود 234 زائرین کے ٹیسٹ مکمل کرلیے گئے جن میں سے 119 کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت اور 115 افراد کے ٹیسٹ منفی ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے تصدیق کی کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 155 ہوگئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
دوسری جانب لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے صوبے میں 8 افراد میں وائرس کی تصدیق کی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ڈی جی خان میں اس وقت 736 افراد زیر نگرانی ہیں، پنجاب حکومت مریضوں کی رپورٹس نہیں چھپارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لاک ڈاؤن نہیں کیا کیوں کہ کاروبار رُک جائے گا، اسکول، کالجز، یونیورسٹیز کو بند کیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹرز کی ہڑتال کے حوالے سے یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹرز کی ہڑتال کا کوئی جوازہی نہیں، چین میں ڈاکٹرز فرنٹ لائن پر تھے اور انہوں نے اپنی جان کی پروا نہیں کی۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔