اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر اب تک 86 افراد جاں بحق اور 5 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان کے لیے انتہائی ہولناک دن رہا، ایک ہی دن میں 15 اموات اور 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہوگئی جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد5 ہزار 36 ہو گئی ہے۔
ملک بھر میں اب تک ہونے والی 86 ہلاکتوں میں سے سندھ میں 28 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ خیبرپختونخوا میں 31 اور پنجاب میں 21 اموات ہوچکی ہیں۔
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
اتوار کی صورت حال
اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں کورونا کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار 38 ہو گئی ہے۔
سندھ
سندھ میں گزشتہ روز کورونا کے 104 نئے کیسز اور 6 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز 1318 اور ہلاکتیں 28 ہو گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے، یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئی ہیں جوکہ زیادہ ہیں جب کہ آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 371 ہوگئی ہے۔
پنجاب
پنجاب میں بھی ہفتے کے روز کورونا وائرس کے 89 کیسز اور 3 ہلاکتیں سامنے آئیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی کی۔ اس طرح پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے جب کہ صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 2425 ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 39 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
آزاد کشمیر
آج آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے جس کی تصدیق نیشنل کمانڈ سینٹر نے کی ہے۔
نیا کیس سامنے آنے کے بعد آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 135 ہو گئی ہے۔
گزشتہ روز بھی آزاد کشمیر میں ایک 4 سال کی بچی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کی تصدیق وزیر صحت نے کی تھی۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔
خیبرپختونخوا خیبر پختونخوا میں ہفتے کو 41 نئے کیسز اور 6 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد صوبے میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 697 اور ہلاکتیں 31 ہوگئی ہیں۔
صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے بھی کے پی میں ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تصدیق کی۔
تیمور خان نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 142 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
بلوچستان گزشتہ روز بلوچستان میں بھی مزید 8 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 228 ہوگئی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بلوچستان میں اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ اب تک 95 متاثرہ افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
اسلام آباد وفاقی دارالحکومت میں اتوار کے روز ایک نیا کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد اسلام آباد میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 119 ہو گئی ہے۔
جمعے اور ہفتے کو اسلام آباد میں کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا تھا البتہ جمعرات کو کورونا کے 35 کیسز سامنے آئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔
گلگت بلتستان گلگت بلتستان میں ہفتے کے روز کورونا کا ایک کیس سامنے آیا جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 216 ہو گئی ہے۔
گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 146 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔
خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔
دنیا میں کتنی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں؟ لفظ “کورونا”، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس نئےکورونا وائرس کا سامنا ہے وہ “کووِڈ 19” کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔
کورونا وائرس جاندار نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔
‘سورج کی شعاع کورونا وائرس کے خاتمے میں مدد گار ہوسکتی ہیں’ برطانیہ کے امپیریل کالج کے ایمونالوجسٹ پروفیسر پیٹر اوپن شاء نے کہا ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا کورونا وائرس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
جانیے: کورونا وائرس کوئی بائیولوجیکل ہتھیار ہے یا کسی سازش کا نتیجہ؟ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ یہاں کلک کریں۔۔
کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟ کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔
14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔
مسافر ٹرینیں بند وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا۔
پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔
ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔
کورونا، ناکافی اقدامات پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا جو کہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔
25 اپریل تک تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔
کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔
کورونا جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کر رہی ہے۔