اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت تجارت نے بڑھتا ہوا تجارتی خسارا کم کرنے کے لیے پہلے سے کیے گئے تجارتی معاہدوں کا جائزہ جبکہ ترکی، تھائی لینڈ اور شمالی کوریا سے نئے فری ٹریڈ معاہدے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں ابتدائی ہوم ورک مکمل کر لیا گیا اوران ممالک کے حکام سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ وزارت تجارت کی دستاویزات کے مطابق وزارت تجارت نے پہلے ہی چین، سری لنکا اور ملائشیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کر رکھے ہیں۔
پاک چین ایف ٹی اے یکم جولائی دو ہزار سات سے کام کر رہا ہے جس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جس میں پاکستان کا تجارتی خسارہ پانچ ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، اس لیے اب پاکستان نے دوسرے مرحلے کیلیے بات چیت شروع کی تاکہ تجارتی خسارے میں کمی لائی جاسکے۔دستاویزات کے مطابق ملائشیا اور پاکستان جامع اقتصادی شراکتی معاہدہ دو ہزار آٹھ سے کام کر رہا ہے، اب تک تجارت کا توازن ملائشیا کے حق میں ہے۔ ملائشیا کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ ڈیرہ ارب ڈالر کے قریب ہے جو گزشتہ پانچ سال میں دوگنا ہوا ہے۔
اس معاہدے کا جائزہ لینے کیلیے بھی ایک مشترکہ جائزہ کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے دو اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ایف ٹی اے دو ہزار پانچ سے کا م کر رہا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان پیش رفت کا جائزہ لینے کیلیے اور عملدرآمد کے حوالے سے ایک سالانہ جائزہ اجلاس منعقد ہوتا ہے جن میں مسائل کے ازالے کیلیے غور کیا جاتا ہے۔ ابتک اس کے پانچ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ تجارت، سرمایہ کاری کسٹم کارپوریشن اور آٹو سیکٹر میں مزید تعاون کیلیے دونوں اطراف نے مشترکہ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
سری لنکا کیساتھ پاکستان کی تجارت مثبت ہے، وزارت تجارت نے مزید ممالک سے آٓزاد تجارتی معاہدے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر تھائی لینڈ، ترکی اور شمالی کوریا سے آزاد تجارتی معاہدہ کیا جائے گا جوکہ رواں سال متوقع ہے،ان ممالک سے تجارت معاہدوں سے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔