اسلام آباد (جیوڈیسک) یوم پاکستان کی مرکزی تقریب میں صدر، وزیراعظم، آرمی چیف، ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد سمیت دیگر ممالک کی معزز شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وفاقی وزراء، وزرائے اعلی، شوبز ستارے اور دیگر شخصیات شریک ہوئیں۔
شکرپڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب، پریڈ کے آغاز پر تینوں مسلح افواج پر مشتمل دستے نے سلامی پیش کی۔ سلامی کے بعد آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی پریڈ گراؤنڈ آمد ہوئی، وزیر دفاع پرویز خٹک، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل طفر محمود عباسی بھی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے۔ آذر بائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسن اوف اور بحرین فوج کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ الخلیفہ کی پروٹوکول کے ساتھ پریڈ گراؤنڈ آمد ہوئی۔
معزز شخصیات کی آمد کے بعد وزیراعظم عمران خان سلامی کے چبوترے پر پہنچے، وزیراعظم نے تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے مصافہ کیا۔ وزیراعظم کی آمد کے بعد ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کی پریڈ گراؤنڈ آمد ہوئی، ڈاکٹر مہاتیر محمد نے وزیراعظم عمران خان سے مصافہ کیا۔
صدرمملکت پاکستان عارف علوی صدارتی بگھی پر پریڈ گراؤنڈ پہنچے، ان کی آمد کا اعلان بگل بجا کر کیا گیا۔ صدر عارف علوی نے وزیر دفاع پرویز خٹک، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور معزز مہمانوں سے مصافحہ کیا جس کے بعد انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا۔
یوم پاکستان کی تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وفاقی وزراء، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گورنر، شوبز ستارے، گلوکار اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران، غیر ملکی سفیر بھی یوم پاکستان پریڈ میں موجود رہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم پاکستان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا 23 مارچ پاکستان کے حصول کا سنگ میل ہے، آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہوتا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانی و مالی قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا آج پاکستان ابھرتی ہوئی معاشی قوت ہے، تمام ممالک کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا پاکستان کو دہشتگردی جیسے چیلنجز کا سامنا رہا، پاکستان مضبوط اور پر امن ایٹمی طاقت ہے، بھارت کو حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا، پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات عائد کیے، لڑائی پر یقین نہیں رکھتے، بھارت نے عالمی قوانین کو پامال کیا۔ انہوں نے کہا بھارتی جارحیت کا جواب دینا ہمارا فرض تھا، بہتر حکمت عملی سے بھارت کو موثر اور فوری جواب دیا، جمہوری ملک ہونے کے ناطے پاکستان مذاکرات پر یقین رکھتا ہے، پاکستان پر امن بقائے باہمی کے اصول پر یقین رکھتا ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا خطے کو امن کی ضرورت ہے، جنگ کی نہیں، تلخیوں کو ختم کر کے خطے میں خوشحالی کے خواہاں ہیں، ہم پر امن قوم ہیں اپنے دفاع سے ہرگز غافل نہیں۔ انہوں نے کہا دہشتگردی دنیا کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں دائمی امن کیلئے ناگزیر ہے، افغانستان کے عوام طویل جنگ سے نجات چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خصوصی پیغام میں یوم پاکستان کو ملکی تاریخ کا عظیم دن قرار دیا۔ انہوں نے کہا آج کے دن مسلمانان ہند نے اپنی منزل کا تعین کیا، پاکستان اپنے دفاع میں ہر قدم اٹھانے کا حق رکھتا ہے، آج کے دن ہمیں مقبوضہ وادی کے اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔