تحریر: محمد صدیق پرہار ٢٣ مارچ وہ دن ہے جب انیس سو چالیس میں منٹو پارک موجودہ اقبال پارک میں مسلم لیگ کے سالانہ جلسہ عام میں قرارداد لاہور پیش کی گئی۔ جس میں برصغیر کے مسلم اکثریتی علاقوں پر مشتمل مسلمانوں کے لیے ایک الگ آزاد اور خود مختیار ملک بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس قرارداد کو بعد میں دشمنوں کے اعتراض کے بعد قرارداد پاکستان کا نام دے دیا گیا۔ یہ دن ہماری قومی تاریخ میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔یہی وہ دن ہے جس میں پاکستان بنانے کے لیے کوششوں کا باقاعدہ آغاز ہوا۔یہی وہ دن ہے جس میں شاعر مشرق علامہ محمد اقبال رحمة اللہ علیہ کے خواب کی تعبیر کا آغاز ہوا۔ یوں تویہ دن پاکستان میں ہر سال آتا ہے۔
یہ دن قوم ملی جوش وجذبہ کے ساتھ مناتی بھی رہی ہے۔اسے یوم تجدیدعہدپاکستان بھی کہاجاتاہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مغربی ممالک کااتحادی بننے کاایک بڑانقصان یہ بھی ہواکہ یہ قوم سات سال تک اس دن کوجیسے مناناچاہیے ویسے نہ مناسکی۔٢٣ مارچ ان سات سالوںمیں بھی ہرسال آتارہا مگر پاکستانی قوم یہ دن سادگی سے مناتی رہی۔ یوم پاکستان پرفوج کی پریڈ کسی نہ کسی وجہ سے منسوخ کی جاتی رہی۔یہ نوازشریف کی موجودہ حکومت ملک دوست پالیسیوںکانتیجہ ہے یا پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب کاتحفہ کہ سات سال بعد اسلام آبادمیں امسال یوم پاکستان پراسلام آبادمیں مسلح افواج کی شاندارپریڈ ہوئی۔دشمن پردھاک بٹھانے اوراسے اپنی بہادرافواج کی صلاحیتیں دکھانے کے لیے یہ پریڈبہت ضروری ہے۔یہ پریڈبتاتی ہے کہ دشمن چاہے ملک کے اندرہویاباہراس سے نمٹنا پاک فوج کے بہادرجوانوں کے بائیںہاتھ کاکھیل ہے۔اسلام آبادمیں امسال شاندارمشترکہ پریڈ کے مہمان خصوصی صدرمملکت ممنون حسین تھے۔سب سے پہلے پریڈکمانڈربریگیڈیئر کی قیادت میں تینوں مسلح افواج کے دستوںنے مارچ پاسٹ کیا۔اورسلامی دی۔ ان کے پیچھے پنجاب رجمنٹ فرنٹیئرکورنادرن لائیٹ انفنٹری،پاک فضائیہ،پاکستان رینجرز،پاکستان پولیس اورکمانڈوز،پاک بحریہ کے دستے آئے۔تقریب میںوزیراعظم نوازشریف،آرمی چیف راحیل شریف،چیئرمین جواینٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشدمحمود،فضائیہ کے قائم مقام سربراہ ایئرمارشل سعیدمحمدخان اوربحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاء اللہ نے شرکت کی۔خواتین کے دستوںنے بھی ارض وطن کی حفاظت کے لیے اپنی تیاری کاعزم ظاہرکیا۔ملک میں تیارکردہ ایٹمی وروایتی ہتھیارلے جانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں،ڈرون طیاروں،ناقابل شکست الخالد ٹینک،ضرارٹینک،بکتربندگاڑیوں،توپ خانہ جدیدترینن ویپن سسٹم اورریڈاربھی پریڈمیں شامل ہوئے۔دشمن پردھاک بٹھانے والے میزائلوںمیںبابر،ناصر،شاہین ون اورٹوشامل ہیں۔انسداددہشت گردی کی کارروائیوںمیںکرداراداکرنے والے ہیلی کاپٹرنے فلائی پاسٹ کیا۔ان میںکوبرا،ایم آئی ١٧،اورپاک بحریہ کے زولوشریک تھے۔شیردل فارمیشن میں فضامیں رنگ بکھیرتے قراقرم طیاروںنے انتہائی خطرناک مظاہرہ پیش کیا۔
اس میں طیاروںنے گھومنے کے ساتھ عمودی پروازکی۔پریڈمیں ایف سولہ نے شاندارپرواز اورجے یف ١٧تھنڈرنے ہوابازی کی صلاحیتوںکاشاندارمظاہرہ کیا۔سب سے پہلے جن طیاروںنے فلائی پاسٹ کی ان کی قیادت خودفضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان کررہے تھے۔جبکہ نیوی، فضائیہ اورآرمی ایوی ایشن کے لڑاکااورسرویلنس طیاروںنے بھی فلائی پاسٹ کیا۔پاک بحریہ کے پی سی ٣اورین ڈیزاسٹر پہلی باراس پریڈمیں شریک تھے۔پریڈنے صدرممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف تینوں مسلح افواج کوسلام اورقومی ترانہ پیش کیا۔پریڈمیںکے ای ٣ طیارے نے پہلی بارفلائی پاسٹ کیا۔آرمزفورسزنرسنگ کے دستے نے سلامی پیش کی۔بوائزسکائوٹس کے دستے نے مہمان خصوصی کوسلامی پیش کی۔گرلزگائیڈکے دستے نے پہلی مرتبہ پریڈمیں شرکت کی۔پریڈمیںفائرفائٹرزاورریڈارکے دستے نے بھی شرکت کی۔یہ توتھا وہ احوال جوپریڈ میں ہوا ۔ فوجی پریڈ کرکے پاک فوج کوزبردست خراج تحسین پیش کیاگیا۔ پریڈ کے موقع پرسخت حفاظتی اقدامات کیے گئے۔نزدیکی مدرسے اورہوٹلیں بندکرادی گئیں۔راوالپنڈی اوراسلام آبادمیںہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی رہی۔ جڑواں شہروںمیںموبائل اورانٹرنیٹ سروس بھی چندگھنٹوں کے لیے بندرہی ۔پاکستان کاپچھترواں یوم پاکستان لاہورسمیت ملک بھرمیں ملی جوش وجذبہ سے منایاگیا۔
Pakistan
دن کاآغازمساجدمیں نمازفجرکے بعدقومی سلامتی ملکی خوشحالی کے لیے دعائوں کے ساتھ ہوا۔وفاقی دارالحکومت میں ٣١ توپوں اورصوبائی دارالحکومتوں میں اکیس توپوںکی سلامی دی گئی۔لاہورمیںمزاراقبال پرگارڈزکی تبدیلی کی تقریب منعقدہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی ایئرکمانڈرحامدفراز،ونگ کمانڈایئربیس لاہورتھے۔فضائیہ کے چاق وچوبنددستے نے گارڈزکی ذمہ داریاں سنبھالیں۔مسلم لیگ ہائوس میں مسلم لیگ ق کے زیراہتمام یوم پاکستان کی تقریب منعقدہوئی۔پاکستان تحریک ناصرباغ سے اسمبلی ہال تک نیاپاکستان ریلی نکالی۔لاہوراورکوئٹہ میں یوم پاکستان کے آغازپرآتش بازی کاشاندارمظاہرہ کیاگیا۔آسمان رنگ برنگی روشنیوں سے جگمگااٹھا۔فرانس میں پاکستانی سفارت خانے میں یوم پاکستان کی تقریب منعقدکی گئی۔پاکستانی سفیرغالب اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہرمشکل گھڑی میں پاکستانی قوم متحدہوجاتی ہے۔ہمیںملک سے دہشت گردی کوجڑسے اکھاڑنے کاعہدکرناہوگا۔یوم پاکستان پراپنے پیغام میں الطاف حسین نے کہا کہ آج پاکستان کومختلف اندرونی وبیرونی خطرات کاسامناہے ایسے میں اشدضرورت ہے کہ پاکستان میں قراردادپاکستان کی اصل روح کے مطابق ایک جمہوری ومتوازن معاشرے کاقیام عمل میںلایاجائے ۔ایوان صدرمیںاہم شخصیات کوسول اورقومی اعزازات دینے کی تقریب منعقدہوئی۔ملائیشیاء میںپاکستانی ہائی کمیشن میں پرچم کشائی کی تقریب منعقدہوئی۔ آئیے اب آپ کویاددلاتے ہیںکہ اس پریڈمیں کس نے کیا کہا ہے۔تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدرپاکستان ممنون حسین نے کہا کہ سات سال بعد منعقدہونے والی پریڈدیکھ کرمیراسرفخرسے بلندہواہے۔ صرف صدرپاکستان کاسرہی یہ پریڈدیکھ کرفخرسے بلندنہیں ہوا۔ہرمحب وطن پاکستانی کاسربھی اس پریڈکودیکھ کرفخراورجذبہ سے بلندہواہے۔ممنون حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل ترقی یافتہ اورروشن پاکستان ہے۔بزرگوںکے نقش قدم پرچل کرپاکستان کو بھنورسے نکال سکتے ہیں۔بزرگوںکے ایام میں ہم سرکاری چھٹی کرکے نئی نسل کوان کے کارناموں سے روشناس کرایاکرتے تھے۔ اب ہم نے وقت کی اہمیت کوفوقیت دیتے ہوئے وہ چھٹیاں ایک عرصہ سے بندکررکھی ہیں۔یہی صورتحال رہی توہماری آئندہ نسل یہ نہیں جانتی ہوگی کہ اکیس اپریل کی ہماری قومی تاریخ میں کیااہمیت ہے۔ چھ ستمبرکیایاددہانی کراتاہے۔اٹھائیس مئی کس بات کی گواہی دے رہاہے۔ان بزرگوںکے نقش قدم پرچلنے سے پہلے نئی نسل کوان سے روزشناس کرانابھی ضروری ہے۔
اس لیے وہ قومی چھٹیاںجووقت ضائع ہونے کے خوف سے ختم کی گئی ہیں وہ دوبارہ بحال کی جائیں۔قوم کواسلام کی فضیلت اوراہمیت یاددلانے اورملک سے بدامنی، بے برکتی ختم کرنے کے لیے جمعہ کی چھٹی بھی بحال کی جائے۔ان کاکہناتھا کہ بھارت سمیت تمام ممالک کیساتھ برابری کی بنیادپراچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ اب اس برابری کی تشریح ہرکوئی اپنے اپنے مفادمیں الگ الگ کرتاہے۔پاکستان کوہرقسم کے تعصبات سے پاک کرناہوگا۔یہ کام کرلیاجائے توملک میں فرقہ واریت، لسانیت، سیاست کے نام پرقتل وغارت کم سے کم ہوجائے گی۔صدرپاکستان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہیدہونے والے ہمارافکرہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان خطے کاپہلاملک ہے جس کی سمندری حدودمیں اضافہ ہواہے۔ہماری منزل ترقی اورجدید پاکستان ہے۔صدرمملکت کہتے ہیں ہماری منزل ترقی اورجدید پاکستان ہے۔ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ ہم نیاپاکستان بنائیں گے۔ بلکہ وہ یہ خوشخبری بھی سناچکے ہیں کہ نیاپاکستان بن چکاہے۔اب جدید پاکستان اورنیاپاکستان میں کیافرق ہے۔اس بارے ہم کچھ بتانے سے قاصرہیں۔ یہ آپ ان دونوںراہنمائوں سے ہی پوچھ سکتے ہیں۔ہم تواتنا کہنے کی اجازت چاہیں گے۔ جدیدپاکستان ہویانیاپاکستان قوم ترقی یافتہ اورپرامن پاکستان دیکھناچاہتی ہے۔ممنون حسین کاکہنا تھا کہ پاکستان معاشی مسائل میں گھراہواہے۔ہماراعزم گواہ ہے کہ دہشت گردی کاخاتمہ جلدممکن ہے۔میںخودسرحدپرجاکرجوانوںکوگلے لگائوںگا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والوںکی قربانیوںکوسلام پیش کرتاہوں۔ جوانوںکاجرات مندحوصلہ اورملی جزبہ بڑھاتے رہنابہت ضروری ہے۔ عزم پختہ اورحوصلہ بلندہوتودشمن چاہے کتناہی طاقتورکیوںنہ ہووہ شکست کھاکرہی رہتاہے اوراگرحوصلے پست ہوجائیںتوجدید ہتھیاروںکے ہوتے ہوئے بھی جنگ جیتنامشکل ہوجاتاہے۔پاک فوج کے جری جوانوںکے حوصلے ہروقت بلندہیں انہیںکوئی پست نہیں کرسکتا۔صدرنے کہا کہ وزیراعظم اوران کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں۔قوم صدق دل سے ملک کو بھنورسے نکالنے کے لیے حکومت کاساتھ دے۔ یہ نوازشریف کی حکومت کی پالیسیوںپرصدرپاکستان ممون حسین کی طرف سے زبردست خراج تحسین ہے۔
Pakistan Day
ہماری قوم نے بے سروسامانی کے عالم میں اپناسفرشروع کیا۔ کشمیرسمیت تمام مسائل کاحل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں۔کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل ہوناچاہیے۔کشمیرخطے میںامن کی بنیادہوگا۔آرمی پبلک سکول کے شہداء کوسلام پیش کرتاہوں۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پورایقین ہے کہ وطن عزیزکودنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچاسکتی اورتاریخ کے مشکل دور سے گزرکرایک مضبوط قوم بنناہے۔ایک بیان میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ آج قائدکاپاکستان مشکلات میں گھراہواہے۔اورملک کودرپیش اندرونی بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے جواں مردی سے مقابلہ کرناہوگا۔پاک سرزمین پرہم آہنگی اوربھائی چارے کی فضاکوپروان چڑھایاجائے گا۔اس مقصد کے لیے پوری قوم اورتمام سیاسی جماعتیں بہادرافواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ہم آہنگی مذہبی، سیاسی اورلسانی ہرلحاظ سے ہونی چاہیے۔ذہنی ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے اختلافات جنم لیتے ہیں ۔ اوران اختلافات کی وجہ سے فسادپھیلتاہے۔انہوںنے کہا کہ قائداعظم کی رہنمائی میںمسلمانوں نے الگ اسلامی نظام پرمبنی ریاست کے لیے جدوجہدکی جب کہ وطن عزیرمشکلات کاشکارہے۔جسے پرامن بنانے کے لیے دہشت گردی کے ناسورکوختم کرناہوگا۔اوردہشت گردی کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔یوم پاکستان پرقوم کے نام اپنے پیغام میںوزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ ٢٣مارچ کادن پاکستان کی آزادی کی جدوجہدکااہم سنگ میل ہے۔ہمارے آبائواجدادنے پاکستان کے حصول کے لئے لازوال قربانیاں دیں ۔ ہمارافرض ہے کہ پاکستان کے قیام کے مقاصدکی تکمیل کے لیے دن رات ایک کردیں۔قیام پاکستان سے تعمیرپاکستان کاجوسفرشروع ہواتھاوہ ابھی ادھوراہے۔اس ادھورے سفرکی تکمیل کے لیے ہمیںدن رات محنت کرناہوگی۔اورخوشحال وترقی یافتہ پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے من حیث القوم اپنی تمام ترتوانائیاںبروئے کارلاناہوںگی۔شہبازشریف نے کہاکہ ہمیں آج کے دن پاکستان کوترقی وخوشحالی کی منزل سے ہمکنارکرنے اوراسے وسیع معنوںمیں بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق ڈھالنے کے لیے اپنی اپنی تمام ترصلاحیتوںکوبروئے کارلانے کے عزم کااعادہ کرناہے۔اتحاد، نظم وضبط،دیانت اورامانت جیسے سنہری اصولوں کواپناکرپاکستان کوترقی وخوشحالی کی منزل سے ہمکنارکیاجاسکتاہے۔ان کاکہناتھا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں موجودہ حکومت ملک وقوم کومسائل کے جنگل سے نکالنے کے لیے سنجیدہ اورمخلصانہ کوششیں کررہی ہے۔ملک کومسائل کے دلدل سے نکالنے کے لیے آج اسی جذبے کی ضرورت ہے جس کامظاہرہ قائداعظم کی قیادت میں تحریک پاکستان کے دوران دیکھنے میں آیاتھا۔س٢٣مارچ کادن دراصل تحریک آزادی کے مجاہدوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کادن ہے۔جنہوںنے اپنے خون کے نذرانے دے کرعلیحدہ وطن حاصل کیا۔ہمیں آج کے دن یہ عہدکرناہے کہ پاکستان کودنیامیںباوقارمقام دلانے کے لیے کوئی کسرنہیں اٹھارکھیں گے۔
وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ قوم کے بہادربیٹے پاکستان کوحقیقی جمہوری ملک بنانے کی جنگ لڑرہے ہیں۔ایک بیان میں وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے بیٹوںکونہیں بھولناچاہیے۔ملک کوانیس سوچالیس میںڈالی گئی راہ پراستوارکرناہے ۔ انہوںنے کہا کہ ملک سے غربت، دہشت گردی اوراندھیروں سے نجات دلانے کے لیے کوشاں ہیں۔قوم کے بہادربیٹے کراچی سے خیبرتک وطن کی راہ میں قربانیاں دے رہے ہیں۔ان کی قربانیاںہرگزرائیگاںنہیںجائیں گی۔یوم پاکستان آئندہ ہرسال اس سے بھی زیادہ جوش اورجذبہ کے ساتھ منایاجائے۔دشمن پراپنی دھاک بٹھانے کے لیے اب کے بعد فوجی پریڈبھی منسوخ نہ کی جائے۔نوازشریف کی حکومت نے یوم پاکستان شاندار انداز میں منا کر وطن سے محبت کے جذبات کوپھرسے تازہ کردیاہے۔قوم ملک کوپرامن بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کوترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کے لیے اسی خلوص کی ضرورت ہے۔