تحریر: روقیہ اشرف عباسی پاکستان روز اول سے ہی اپنے دفاع کے لئے کوشاں ہے۔ جس کی وجہ سے آج مسلم دنیا میں پہلی واحد ایٹمی طاقت کے طور پر نماں ہے۔ دنیا کا طول و عرض اس سے چھوٹے سے ملک کی ہیبت اور طاقت کو چیلنج کرنے سے قاصر دیکھائی دیتا ہے۔ دشمن ممالک نے ایڑھی چوٹی کا زور لگا کر دیکھا تاہم پاکستان کا بال بھی بھیگا نہیں کر پائے۔
حال ہی میں پاکستان نے رعد میزائل ایک اور کامیاب تجربہ کیا۔ رعد نبی کریم ﷺ کی تلوار کے بابرکت نام رعد پر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح عضب بھی آپ ﷺ کی تلوار کا نام ہے جو اس وقت مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں۔
پاکستان ایک امن پسند ملک ہے کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا پھر بھی اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لئے اسے بار بار جنگیں لڑنا پریں۔
دیکھا جائے تو مختلف اسباب کی بنا پر اس کی سلامتی کے لئے خطرات آج بھی موجود ہیں اور اس وجہ سے وطن عزیز اپنی طاقتوں میں اضافہ کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
Pakistan Missile Test
امریکہ نے بھارت کے ساتھ سول نیوکلئیر ٹیکنالوجی اور جدید ترین ہتھیار دینے کے معاہدے کئے تھے، آج ان کے نتیجے میں خطہ برصغیر میں طاقت کا توازن بگڑ رہا ہے ۔ رعد میزائل کامیاب تجربے کے بعد پاکستان کو بھارت پر سبقت حاصل ہوگئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اور ایٹمی روایتی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھنے والا یہ ائیر لا بچڈ کروز میزائل 350 کلو میٹر کی دوری تک زمین اور سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنائے گا۔
کم بلندی سے فضاءمیں چھوڑا جانے والا یہ میزائل جو کسی بھی رکاوٹ کے نتیجے میں اپنا راستہ خود بخود تبدیل کر لیتا ہے۔
Pak Army
ان حالات میں پاکستان کی حکومت سیاسی قیادت، مسلح افواج اور عوام کا چوکس رہنا دفاعی صلاحیتوں کو جدید ترین خطوط پر استوار کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ رعد میزائل کا کامیاب تجربہ اس سلسلے کی اہم کڑی ہے۔
پاکستان کو اللہ نے قدرتی نعمتوں کے ساتھ ساتھ بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ انہیں خداداد صلاحیتوں کے استعمال سے آج ہم نے اپنا مقام پایا ہے۔