پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ (پی ایف یو سی) نے مطالبہ کیا ہے کہ قوال امجد صابری کے قتل کی تحقیقات حکومت یا پولیس کی بجائے رینجرز سے کروائی جائیں ۔ پی ایف یو سی کے چیئرمین شہزاد چوہدری اور صدر فرخ شہباز ورائچ نے کہا ہے کہ گذشتہ چند دنوں میں دہشتگردی کی اٹھنے والی نئی لہر اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے اغوا کے بعد سیکورٹی اداروں کو الرٹ ہوجانا چاہئے تھا اور امن و امان کی دعویدار حکومت کی آنکھیں بھی کھل جانی چاہئے تھی ، لیکن کسی جانب سے بھی حالات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کا اغوا ، امجد صابری کا قتل اور اس سے قبل ہونے والے واقعات دہشتگردوں کی جانب سے رینجرز کو کھلا چیلنج اور امن کی رٹ پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں ۔
شہزاد چوہدری اورفرخ شہباز وڑائچ نے مزید کہا کہ قوال امجد صابری کا قتل سوچی سمجھی سازش اور ٹارگٹڈ ہے تاہم مقتول کے جنازے میں لوگوں کے جم غفیر نے شامل ہوکر سفاک درندوں اور انسانیت کے دشمنوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ انہیں ڈرا دھمکا کر نہیں رکھا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر بڑی تعداد میں لوگوں کی مرحوم کے جنازے میں شرکت دراصل دہشتگردوں کو شکست ہے ۔ پی ایف یو سی کے اراکین نے اس یقین کا بھی اظہار کیا ہے کہ 40 سالہ امجد صابری کے 5 بچوں کو یتیم کرنے والوں کو آسان موت نصیب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکیم سعید ، مولانا یوسف لدھیانوی ، علامہ حسن ترابی ، مفتی شامزئی ، زہرہ شاہد ، چوہدری اسلم وغیرہ کے اصل حقیقی قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا گیا ہوتا تو آج شاید امجد صابری ہمارے درمیان موجود ہوتا ۔